21 اگست ، 2017
بلوچستان میں ہیپاٹائٹس کی صورتحال بدستور تشویشناک ہے۔صوبے کےایک اورضلع کو ہیپاٹائٹس کےاعتبار سے انتہائی ہائی رسک قراردےدیاگیا۔صوبے میں ہیپاٹائٹس کےحوالےسےانتہائی ہائی رسک اضلاع کی تعداد آٹھ ہوگئی۔
پاکستان میں انسداد ہیپاٹائٹس کےحوالےسےقائم ٹیکنیکل ایڈوائزری گروپ کی جانب سے پہلے بلوچستان کےسات اضلاع کو ہیپاٹائٹس کےحوالےسےانتہائی ہائی رسک قرار دیا جاچکا ہے۔
ان میں نصیرآباد،سبی، ژوب،کوہلو،بارکھان،لورالائی اورموسیٰ خیل شامل ہیں تاہم اب اس فہرست میں ایک اور ضلع جعفرآبادکابھی اضافہ ہوگیاہے۔
وزیراعلیٰ کا پروگرام برائے انسداد ہیپاٹائٹس کے صوبائی کوآرڈی نیٹرڈاکٹراسماعیل میروانی کےمطابق ہائی رسک اضلاع میں ہیپاٹائٹس کی شرح 10سے32فیصدہے جو انتہائی تشویشناک ہے۔
اس صورتحال کےباعث فری اسکریننگ اورویکسی نیشن کاپروگرام شروع کیاجارہاہے۔ڈاکٹراسماعیل میروانی کے مطابق فری اسکریننگ اورویکسی نیشن اکتوبرکےوسط میں شروع ہوگی۔
پروگرام کے پہلےمرحلےمیں 10لاکھ افراد کی مفت اسکریننگ اورویکسی نیشن کی جائےگی۔ڈاکٹراسماعیل میروانی کاکہناہے کہ مہم کادوسرامرحلہ آ ئندہ سال فنڈزکی دستیابی پرمکمل کیاجائےگا۔
عوام میں ہیپاٹائٹس کی روک تھام کےحوالےسےآگہی مہم بھی چلائی جائےگی تاکہ عوام میں اس بیماری کےحوالےسےخود ہی شعور بیدار ہو۔
ان کا یہ بھی کہناتھا کہ حکومت کی جانب سے بیپاٹائٹس بی،سی اور ڈی کےمریضوں کاعلاج بھی کیاجارہاہے اوراس کےاخراجات حکومت برداشت کررہی ہے۔