پاکستان
Time 18 ستمبر ، 2017

کراچی: عائشہ باوانی کالج کی حوالگی کا معاملہ معمہ بن گیا، طلبا رل گئے

عائشہ باوانی ٹرسٹ اور محکمہ تعلیم کے درمیان کالج کی حوالگی کے معاملے پر جاری جنگ میں طلبا رل گئے۔

سندھ ہائی کورٹ نے عائشہ باوانی ٹرسٹ کے کیس سے متعلق رینٹ کنٹرولر کے فیصلے کو معطل کرتے ہوئے آج کالج کھولنے کا حکم دیا تھا۔

طلبا آج تدریسی عمل کا حصہ بننے کے لئے کالج پہنچے تو کالج کے دروازے پر تالے لگے تھے جس پر انہوں نے شدید احتجاج کیا۔

کالج کے دروازے پر چوکیدار اور عائشہ باوانی ٹرسٹ کے منتظمین بھی کھڑے رہے اور وہ اس بات پر زور دیتے رہے کہ عدالتی حکم پر کالج کا قبضہ انہیں دیا گیا ہے اور عدالتی حکم پر ہی کالج محکمہ تعلیم کے حوالے کیا جائے گا۔

دوسری جانب ڈائریکٹر کالجز معشوق بلوچ بھی عائشہ باوانی کالج پہنچ گئے جن کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ تھا کہ سندھ ہائی کورٹ نے ذیلی عدالت کا حکم معطل کردیا ہے، اگر ضرورت پڑی تو کالج کھلوانے کے لئے سپریم کورٹ تک جائیں گے۔

ڈائریکٹر کالجز نے کہا کہ عائشہ باوانی کالج کو کمرشل استعمال اور شادی ہال کے لیے نہیں دیں گے، پولیس سے رابطے میں ہیں اور جلد کالج کھلوائیں گے۔

ادھر عائشہ باوانی ٹرسٹ کے سیکرٹری فرید احمد نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ تعلیم کو کوئی حکم امتناع نہیں دیا اور اگر عدالت نے کوئی حکم دیا ہے تو وہ دکھایا جائے جب کہ ذیلی عدالت نے انہیں کالج کا قبضہ دیا ہے۔

فرید احمد نے کہا کہ سرکاری کالجوں میں معیار تعلیم بہتر نہیں ہے اور عائشہ باوانی کالج کو محکمہ تعلیم کے حوالے نہیں کریں گے۔

عائشہ باوانی ٹرسٹ کے سیکرٹری نے کالج کی زمین کو کمرشل استعمال یا شادی ہال بنانے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہم تعلیمی مقاصد کے لئے کالج کی عمارت استعمال کریں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے فوری طور پر عائشہ باوانی کالج کو کھلوا کر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

سندھ حکومت نے عائشہ باوانی ٹرسٹ کو ختم کر کے نیا ٹرسٹ بنانے کے لئے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا اور درخواست میں استدعا کی ہے کہ عائشہ باوانی ٹرسٹ کالج کو چلانے میں ناکام ہوگیا ہے اس لئے نیا ٹرسٹ قائم کیا جائے۔

ملکیت کے تنازع پر سندھ ہائی کورٹ میں 23 ستمبر کو سماعت ہونی ہے جب کہ عدالت نے دونوں فریقین ( عائشہ باوانی ٹرسٹ اور محکمہ تعلیم سندھ) کو طلب کیا ہے۔

خیال رہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کے دور حکومت میں قومیانہ پالیسی کے تحت دیگر سیکٹرز کی طرح عائشہ باوانی کالج کو بھی سرکاری تحویل میں لے لیا گیا تھا تاہم بعدازاں اسے ٹرسٹ کے حوالے کیا گیا۔

اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ بلڈر مافیا کالج پر قبضہ کر کے یہاں شادی ہال اور اسے کمرشل استعمال میں لانا چاہتا ہے۔

مزید خبریں :