23 ستمبر ، 2017
ایف آئی اے میں بڑے پیمانے پر تبادلے اور تقرریاں کی گئی ہیں تاہم تقرریوں میں بے ضابطگیوں کی شکایات بھی سامنے آئی ہیں۔
وزارت داخلہ کی جانب سے ایف آئی اے میں تبادلے وتقرریوں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق گریڈ 19 کے ایڈیشنل ڈائرکٹرشاہد حسین اور اظہر محمود کو گریڈ 20 میں ترقی دی گئی ہے تاہم ایڈیشنل ڈائریکٹر اظہر محمود کو ترقی ریٹائرمنٹ کے 3 سال بعد دی گئی ہے۔
دوسری جانب نادرا میں کنٹریکٹ پر بھرتی ہونے والے ملازم محمد شہریارخان کو بھی گریڈ 16 میں ترقی دے دی گئی ہے۔
شہریار خان کو اپنے محکمے واپس بھیجنے کے لیے سابق ایف آئی اے ڈائریکٹر سندھ شاہد حیات کی جانب سے ڈی جی ایف آئی اے کو خط لکھا گیا تھا تاہم شہریارخان نے عدالت سے حکم امتناع لے لیا۔
ایف آئی اے میں اعلیٰ عہدوں کا 60 فیصد کوٹا سندھ پولیس سمیت دیگر اداروں کے ملازمین کو ملتا ہے جن میں متعدد ملازمین کسٹم، اسٹیل مل، ایف بی آر، نادرا اور دیگر محکموں سے تعلق رکھتے ہیں جب کہ پابندی کے باوجود ایف آئی اے میں کسٹم سے افسر کاتبادلہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق محکمہ ایف آئی اے میں لاتعداد افسران و اہلکار 15،20 سال سے ترقی کے منتظر ہیں جب کہ موجودہ صورتحال کی وجہ سے تمام افسران و اہلکاروں میں شدید مایوسی پھیلی ہوئی ہے۔