Time 26 ستمبر ، 2017
پاکستان

نوشہرہ میں غیرقانونی طور پر گردے ٹرانسپلانٹ کرنے والا گروہ پکڑا گیا


ملتان: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) ملتان کی ٹیم نے خیبرپختونخوا کے ضلع نوشہرہ میں ایک نجی اسپتال پر چھاپہ مار کر غیر قانونی طور پر گردے ٹرانسپلانٹ کرنے والا گروہ پکڑلیا۔

ایف آئی اے ملتان کے ڈپٹی دائریکٹر بابر شہریار نے بتایا کہ پبی ضلع نوشہرہ کے ایک نجی اسپتال پر چھاپہ ماراگیا جہاں افغانستان کے رہائشی مریض سمیع اللہ کا گردہ ٹرانسپلانٹ کیا جارہا تھا۔

گردہ دینے والے شخص کا نام محمد بابر ہے جو ننکانہ صاحب کا رہائشی ہے۔

ٹیم نے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس اسپتال کے یورالوجسٹ ڈاکٹر عبدالعزیز، نرسنگ اسٹنٹس کامران خان، حشمت اللہ اور عبدالرحمان، ٹیکنیشنز فاروق احمد،نوید حمید اور محمد بلال اور ڈرائیور شاہد اقبال کو گرفتار کر کےتفتیش شروع کر دی۔

دوسری جانب حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور کی انتظامیہ نے گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث ڈاکٹر عبدالعزیز سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔

ڈاکٹر عبدالعزیز کے بارے میں ابتدائی اطلاعات میں بتایا گیا تھا کہ وہ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے سرجن ہیں تاہم ایچ ایم سی انتظامیہ نے ڈاکٹر عبدالعزیز سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔

اسپتال حکام کے مطابق ڈاکٹر عبدالعزیزکا کڈنی سنٹر سے کوئی تعلق نہیں ہے، انہیں انسٹی ٹیوٹ آف کڈنی میں پی جی ایم آئی کی جانب سے صرف ٹرنیگ کے لیے اجازت دی گئی تھی۔

اسپتال حکام کے مطابق ڈاکٹر عبد العزیز کی نوشہرہ میں اپنی پرائیوٹ پر یکٹس کرتے ہیں۔

مزید خبریں :