10 اکتوبر ، 2017
آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت چین کے ساتھ ون روڈ، ون بیلٹ منصوبے میں شریک ہے لیکن اسے پاکستان کی معاشی ترقی ہضم نہیں ہورہی۔
جیو نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے سی پیک پر بھارت کے اعتراض کو مسترد کردیا۔
اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ آزادکشمیر بھی سی پیک سے جڑ چکا ہے اور پاور پروجیکٹ، ایکسپریس وے سی پی منصوبے کا ہی حصہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت چین کے ساتھ ون روڈ ون بیلٹ منصوبے میں شریک ہے لیکن اسے پاکستان کی معاشی ترقی ہضم نہیں ہورہی کیوں کہ سی پیک کی تکمیل سے خطے میں امن اور خوشحالی آئے گی۔
ایک سوال کے جواب میں صدر آزاد کشمیر کا کہنا ہے کہ بھارت سے تعلقات کی بناء پر امریکہ نے تحریک آزادی کی تنظیم کو دہشت گرد قرار دیا حالانکہ امریکہ کے قانون کے مطابق امریکی مفادات کو نقصان پہنچانےوالے گروپ، فرد یا تنظیم کو دہشت گرد قرار دیا جاسکتا ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں امریکہ کے کسی مفاد کو نقصان نہیں پہنچا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دہشت گردی قرار نہیں دیا جاسکتا، کشمیری عوام دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں اور خود بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں ۔
مسعود خان نے کہا کہ برہان وانی کے بعد آزادی کی ایک نئی لہر ابھری ہے اور قربانیوں کا سلسلہ جاری ہے لیکن بھارت اپنے مظالم سے توجہ ہٹانے کے لئے کنٹرول لائن پر پاکستانی فوج اور آزاد کشمیر کی عوام کو نشانہ بنارہا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر حل کرنے میں ناکام ہوچکا ہے اور بھارت کے دباؤ میں مصلحت پسندی کا شکار ہے، حقوق انسانی کاونسل کی جانب سے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر فیکٹ فائنڈنگ مشن کی تجویز دوبارہ دی جانی چاہیے۔