15 جولائی ، 2012
بورے والا…ندیم مشتاق… مشرقی پنجا ب (بھارت) کے ضلع لدھیانہ کے فوٹو جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے صدر سردار ہر نندر سنگھ کا کا نے کہا ہے کہ مشرقی پنجاب اور مغربی پنجاب کے عوام معاشرتی،سماجی اور زبان کے رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں ۔سرحدوں کی قید کے باوجود سکھوں اور مسلمانوں کے بزردگان اور اولیاء اکرام نے بھی انسانیت ،محبت اور پیار کا درس دیا ہے جو دنیا کے لئے امن اور آشتی کاپیغام ہے۔بھارت اور پاکستان کے مابین دوستی بس اور ٹرین چلانے کا فائدہ اسی صورت میں ممکن ہے جب دونوں ملکوں کی حکومت اپنے عوام کے جذبات اور محبتوں کے فروغ کے لئے ویزہ پالیسی میں نرمی کریں گی تاکہ سر حد کی دونوں جانب رہنے والے پنجابی ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہو سکیں، ان خیا لات کا اظہار انہوں نے پریس کلب بورے والے کے” میٹ دی پریس “ پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر ان کے میزبان چوہدری ثناء اللہ گھمن بھی ان کے ہمراہ تھے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت سکھوں کے مقدس مقامات کی دیکھ بھال کے لئے جو اقدامات کر رہی ہے وہ لائق تحسین ہیں اور ہم اس کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔انہوں نے مزید کہاکہ کہ پاک بھارت کشیدگی کے خاتمہ میں اور دونوں ملکوں کے وفود کے تبادلہ میں سابق بھارتی وزیر اعظم،بھارتی صحافی کلدیپ نیئراور سابق وزیر بھارتی پنجاب سردار ہر نیک سنگھ نے قابل قدر خدمات سر انجام دی ہیں اور اب ”امن کی آشا“بھی کلیدی کردار ادا کر رہی ہے اب دونوں ملکوں کی حکومت کو پیار اور محبت کے فروغ کے لئے مزید اقدامات کرنے چا ہیں اور ویزہ پالیسی میں نرمی کرنی چاہیے ۔سردار ہرنندر سنگھ کاکا نے کہا کہ پاکستان میں تحصیل کی سطح پر پریس کلب بورے والا کی خوبصورت عمارت دیکھ انہیں انتہائی حیرت ہوئی ہے کیونکہ ان کے ضلع لدھیانہ میں ابھی تک پریس کلب کی عمارت قائم نہیں ہو سکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں میں صحافیوں کے وفود کے تبادلے ہونے چاہیں تاکہ وہ ایک دوسرے ملکوں میں جا کر عوام میں پیار اور محبت کا شعور اجاگر کر سکیں ۔اس موقع پر پریس کلب کے صدر احمد وسیم شیخ نے ان کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا اور انہیں اپنی نعتیہ کتاب کا مجموعہ پیش کیا اس موقع پر پریس کلب کے دیگر عہدیداران و ممبران جن میں اصغر علی جاوید، ندیم مشتاق رامے ، چوہدری اصغر علی جاوید، میاں طارق محمود،رانا عبدالوحید خان ، چوہدری اکرام الحق،محمد اسلم سندھو بھی موجود تھے۔