08 نومبر ، 2017
کراچی کے علاقے ڈیفنس میں پاکستانی نژاد امریکی خاتون جینیفر فاطمہ گل پر مبینہ تشدد کا مقدمہ درج کرلیا گیا، تاہم خاتون نے پولیس پر ملزمان سے صلح کے لیے دباؤ ڈالنے کا الزام عائد کیا ہے۔
جینیفر نے الزام عائد کیا تھا کہ ملزم فراز اشرف اسے جھانسہ دے کر ڈیفنس میں واقع ایک ہوٹل لے گیا جہاں پہلے سے پانچ چھ افراد موجود تھے، جنہوں نے ان پر تشدد کیا۔
جینیفر نے دعویٰ کیا کہ سارا معاملہ ہوٹل میں لگے کیمروں میں بھی ریکارڈ ہوا۔
متاثرہ خاتون نے میڈیا کو بتایا کہ مقدمے میں فراز اشرف، فرحان اور حارث سمیت پانچ افراد نامزد ہیں، لیکن پولیس مقدمے کی تفتیش درست انداز میں نہیں کررہی۔
ان کا موقف تھا کہ پولیس نے مقدمہ درج ہونے کے بعد اب تک کوئی کارروائی نہیں کی بلکہ ان پر صلح کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔
جینیفر کے مطابق ملزمان کی جانب سے انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں۔
خاتون کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے پر امریکی قونصل خانے سے بھی رابطہ کریں گی، تاہم مقدمے کے تفتیشی افسر عامر الطاف کے مطابق اس حوالے سے ابھی تک کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی۔
گذشتہ رات پولیس نے مقدمے میں نامزد دو ملزمان فراز اور فرحان کے گھروں پر چھاپے مارے، تاہم انہیں گرفتار نہیں کیا جاسکا، کیونکہ ملزمان نے ضمانت قبل از گرفتاری کرا رکھی ہے۔
دوسری جانب حارث سمیت دیگر ملزمان کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔