17 نومبر ، 2017
پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر ممبر قومی اسمبلی داور کنڈی کو پارٹی سے نکالنے کا اعلان کر دیا۔
عمران خان نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ داور کنڈی جھوٹ بولتا ہے اور یہ کافی عرصے سے پارٹی سے باہر ہے بلکہ اب ہم اسے پارٹی سے نکال رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ داور کنڈی ابھی سے نہیں بلکہ ایک سال سے پارٹی اور وزیراعلیٰ پرویز خٹک کے خلاف بیانات دے رہا ہے اور پارٹی کے اجلاسوں میں بھی شریک نہیں ہوتا۔
چیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم اس کے خلاف ایکشن لے رہے ہیں کیونکہ پارٹی پالیسی یہ ہے کہ اگر پارٹی کے اندر کوئی غلط کام کرتا ہے تو اس معاملے کو پارٹی کے اندر اٹھانا چاہیے تھا، داور کنڈی کو مجھے یا ڈسپلنری سیل کو بتایا چاہیے تھا۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ داور کنڈی گزشتہ ایک سال سے میڈیا پر جا کر پارٹی کے خلاف بیانات دے رہا ہے اور لڑکی کی بے حرمتی کے حوالے سے انہوں نے مجھے جو چیزیں بتائیں وہ کچھ اور تھیں۔
انہوں نے کہا کہ داور کنڈی نے علی امین گنڈا پور پر بالکل غلط الزام لگایا ہے کیونکہ میں نے آئی جی خیبر پختونخواہ صلاح الدین محسود سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ ہمیں علی امین یا کسی اور کی جانب سے کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔
لڑکی کی بے حرمتی میں ملوث ہونے کے واقعے میں ایم پی اے علی امین گنڈا پور کے ملوث ہونے کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ علی امین کہتا ہے کہ اس معاملے میں جو بھی ملوث ہے اسے پھانسی پر لٹکا دیا جائے، علی امین گنڈا پور تو اس معاملے پر پریس کانفرنس بھی کریں گے۔
خیال رہے کہ داور کنڈی نے الزام عائد کیا تھا کہ علی امین گنڈا پور ڈیرہ اسماعیل خان میں لڑکی کے ساتھ پیش آنے والے بے حرمتی کے واقعے میں ملوث ملزمان کی سرپرستی کر رہا ہے۔
داور کنڈی نے اس حوالے سے عمران خان کو ایک خط بھی لکھا تھا کہ علی امین گنڈا پور تحریک انصاف کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں لہٰذا انہیں پارٹی سے نکالا جائے۔
دوسری جانب علی امین گنڈا پور نے داور کنڈی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں تحریک انصاف کی مونچھوں والی گلالئی قرار دیا تھا۔