پاکستان
Time 04 دسمبر ، 2017

’سی ویو واقعے کے ملزمان کتنے ہی بااثر ہوں انہیں کٹہرے میں لائیں گے‘

کراچی: آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا کہنا ہےکہ سی ویو واقعے کے ملزمان کتنے ہی بااثر ہوں انہیں قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔

کراچی میں گزشتہ روز سی ویو پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں ایک نوجوان ظافر خان جاں بحق ہوا، پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے اہم ملزمان کو حراست میں لے رکھا ہے لیکن کیس کی گتھی مزید الجھ گئی ہے۔

کراچی میں مددگار 15 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران میڈیا نمائندوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا کہ سی ویو واقعے کے 2 گھنٹے کے اندر ہی کیمرے کی مدد سے گاڑی کی شناخت ہوئی، پولیس ملزمان تک پہنچی اور انہیں گرفتار کیا۔

انہوں نے کہا کہ سی ویو واقعے کے ملزمان کتنے ہی بااثر ہوں انہیں قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔

سی وی پر گاڑیوں کی ریس سے متعلق سوال پر آئی جی سندھ نے ڈی آئی جی ساؤتھ آزاد خان کو معاملے دیکھنے کی ہدایت کی۔

 اسٹار گیٹ واقعے سے متعلق اے ڈی خواجہ نے کہا کہ اس واقعے پر صرف راؤ انوار کے خلاف تحقیقات نہیں ہورہی، جو واقعہ ہوا اس پر محسوس کیا گیا کہ اس کا پتا کرنا چاہیے۔

آئی جی سندھ نے بتایا کہ اسٹار گیٹ واقعے میں دو پولیس افسران بھی زخم ہوئے ہیں، ایڈیشنل آئی جی کراچی اس تحقیقات کی سربراہی کررہے ہیں، تحقیقاتی رپورٹ عام کی جائے گی اور جو بھی ذمہ دار ہوگا اسے سزا دیں گے لیکن جو ذمہ دار نہیں ہوا اس پر خواہ مخوا ذمہ داری نہیں ڈالی جائے گی۔

کراچی میں تجاوزات کے حوالے سے اے ڈی خواجہ کا کہنا تھا کہ اینٹی انکروچمنٹ کے لیے حکومت نے الگ فورس بنائی ہے، اور پولیس کا کام اسے معاونت فراہم کرنا ہے، جہاں جہاں تعاون مانگا جاتا ہے اور چاہے کوئی بھی مانگ رہا ہے ہم مکمل تعاون فراہم کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر قبضہ مافیا کو کہیں کوئی پولیس افسر تحفظ دے رہا ہے تو اسے نہیں چھوڑا جائے گا اس حوالے سے دو افسران کو فارغ بھی کیا ہے، کسی کے لیے کوئی نرم گوشہ نہیں ہے۔

مزید خبریں :