04 دسمبر ، 2017
ہری پور میں انسانیت شرما گئی اور ہوس کے پجاری شخص نے اپنی سوتیلی بیٹی کو اغوا کر کے زبردستی اس کے ساتھ نکاح کر لیا جو مجموعی طور پر اس کی پانچویں شادی ہے۔
ہری پور کے رہائشی وارث علی شاہ نے شہر بانو نامی خاتون سے 2015 میں شادی کی اور پھر وارث شاہ نے شہربانو کی بیٹی سمیرا کو اغوا کر کے زبردستی اس کے ساتھ بھی نکاح کر لیا۔
جیو نیوز کو موصول نکاح ناموں میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ابیبٹ کے گاؤں جمال خال کے رہائشی وارث علی شاہ نے پہلے جولائی 2015 میں سیدہ شہربانو نامی خاتون سے شادی کی جو بیوہ تھی اور جس کے چار بچے تھے۔
شہر بانو کے بچوں میں سمیرا بی بی، فہد علی، ملائکہ اور فرحان علی شامل تھے۔
شادی کے کچھ عرصے بعد ہوس کے پجاری درندہ صفت شخص نے شہر بانو کی بڑی بیٹی سمیرا عابد کو اپنے کچھ ساتھیوں کی مدد سے اغوا کیا اور پھر زبردستی 22 ستمبر 2017 کو اس کے ساتھ نکاح کر لیا۔
شہر بانو نے جیو نیوز کو بتایا کہ شادی کے تقریباً 9 ماہ تک اس کے وارث شاہ کے ساتھ معاملات ٹھیک چلتے رہے اور میں نے اپنے سابق شوہر کی چھوڑی ہوئی جائیداد سے وارث شاہ کو اسپیئر پارٹس کا کام بھی شروع کر کے دیا۔
اس خاتون نے مزید بتایا کہ لیکن پھر وارث شاہ نے میرے سابق شوہر کی جانب سے دیے گئے مکان کو فروخت کرنے کا مطالبہ کیا، اور جب میں نے انکار کر دیا تو اس سے مجھ پر تشدد شروع کردیا۔
شہر بانو نے بتایا کہ وارث شاہ 5 نومبر کو میری بیٹی سمیرا کو اغوا کر کے اپنے ساتھ لے گیا اور پھر 22 نومبر کو اس سے مجھے واٹس ایپ پر میری بیٹی کے ساتھ شادی کا نکاح نامہ بھیجا۔
اپنی بیٹی کی تلاش میں شہر بانو وارث شاہ کی جانب سے بھیجا گیا نکاح نامہ لے کر رجسٹرار آفس گئی تو اسے پتہ چلا کہ وارث شاہ نے تو 5 شادیاں کر رکھی ہیں اور اس کی بیٹی سمیرا اس شخص کی پانچویں بیوی ہے۔
عدالت کی مداخلت پر پوليس نے کيس کی ايف آئی آر درج کر لی ہے تاہم ايف آئی آر درج ہونے کے باوجود پوليس نے تاحال کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔
شہربانو کا اپنے ویڈیو پیغام میں کہنا تھا کہ وارث شاہ کے ساتھ اس کی تین سال قبل شادی ہوئی تھی لیکن گزشتہ ایک سال سے وارث شاہ نے میرے اوپرظلم و زیادتیاں شروع کر رکھی تھیں۔
متاثرہ خاتون نے الزام عائد کیا کہ وارث شاہ اس کی ساری جمع پونجی لے کر فرار ہو گیا اور بیٹی کو بھی اغوا کر کے زبردستی اس کے ساتھ نکاح کر لیا۔
شہر بانو نے مزید بتایا کہ پولیس اسٹیشن چکر کاٹ کاٹ کر تھک گئی لیکن جب عدالت میں درخواست دی تو پھر معاملے کی ایف آئی آر کاٹی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ملزم وارث شاہ اسے دھمکا رہا ہے لیکن اس کے باوجود پولیس اسے گرفتار نہیں کر رہی۔
خاتون نے کے پی کے پولیس، حکومت اور عمران خان سے اپیل کی کہ اس کی بیٹی کو بازیاب کروایا جائے اور وارث شاہ کو گرفتار کر کے اسے کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔