08 دسمبر ، 2017
جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عمران خان پریشر گروپ کے طور پر استعمال ہوتے ہیں اور ان کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔
لاہور میں جے یو آئی (ف) کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان نے پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری کی علامہ طاہرالقادری سے ملاقات پر تنقید کی اور کہا کہ یہ وقت بھی آنا تھا کہ آصف زردرای ڈاکٹر طاہر قادری کے پاس پہنچ گئے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ تھا کہ پیپلز پارٹی اتنی بےسہارا اور یتیم ہو جائے گی کہ آصف زرداری طاہر القادری کے پاس چلے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اور نواز شریف کی سیاسی بصیرت کا موازنہ کرنے کے لیے تھرما میٹر ڈھونڈنا پڑے گا۔
انہوں نے عمران خان کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دھرنے کسی ایشو پر دیے جاتے ہیں لیکن گزشتہ دو دھرنوں سے سے سوائے سیاسی عدم استحکام کے کوئی نتیجہ نہيں نکلا۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ تیسری قوت کے آنے کے حالات نظر نہیں آتے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پریشر گروپ کے طور پر استعمال ہوتے ہیں اور ان کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں ہے۔
مولانا سمیع الحق کے متحدہ مجلس عمل میں شامل نہ ہونے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سمیع الحق ایم ایم اے کو چھوڑنے والے سب سے پہلے شخص تھے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل ایک نشان اور ایک ایجنڈے کے تحت الیکشن لڑے گی۔