20 دسمبر ، 2017
کراچی: سپریم کورٹ کے جج جسٹس گلزار احمد نے اپنے ریمارکس میں کہا ہےکہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے ملک کو تماشا بنادیا اس سے ملک کو سوائے رسوائی کے کچھ نہیں مل رہا۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں طیارے کے ایندھن (جیٹ فیول) کی اوپن مارکیٹ میں فروخت اور2 ارب37کروڑ روپےکرپشن کے کیس کی سماعت ہوئی۔
دوران سماعت جسٹس گلزار احمد نے انکوائری مکمل نہ ہونے پر نیب پراسیکیوٹر منصف جان ایڈووکیٹ اور تفتیشی افسر پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 14 روز میں انکوائری اور ایک ماہ میں کیس فائنل کرنے کی قانونی پابندی ہے۔
عدالت نے نیب سے ملزم کے خلاف کیس کی تفصیلی رپورٹ جمعرات کو طلب کرلی۔
جسٹس گلزار احمد نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ایک سال ہوگیا نیب سے انکوائری مکمل نہیں ہورہی۔
انہوں نے استفسار کیا کہ تفتیشی افسر نیب معاملہ کیا ہے کیا پیسے کھارہے ہو؟ اس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ ’اپنا کام ایمانداری سے کررہا ہوں‘ جسٹس گلزار نے کہا کہ ’ آپ کی ایمانداری ہم نے جانچ لی‘۔
جسٹس گلزار کا کہنا تھا کہ کان کھول کرسنو، نیب حکام کو سونے کی اجازت نہیں، ہاتھ ڈالا ہے تو انجام تک پہنچایا جائے۔
معزز جج نے نیب پراسیکیوٹر کو کہا کہ ’’ملک کی جڑیں کھوکھلی کررہے ہو، یہی سننا چاہتے تھے تو سنو، نیب نے ملک کو تماشا بنادیا ہے، نیب نے ملک کو تباہ کردیا، نیب سے ملک کو سوائے رسوائی کے کچھ نہیں مل رہا‘‘۔