20 دسمبر ، 2017
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات میں فاٹا سپریم کونسل جرگے نے خیبر پختونخوا میں انضمام کی مخالفت کرتے ہوئے اپنا الگ تشخص برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے فاٹا سپریم کونسل کے جرگے نے وفد کی صورت میں ملاقات کی۔
فاٹا سپریم کونسل جرگے کے وفد میں سینیٹر صالح شاہ، مولانا جمال الدین، مفتی عبدالشکور، ایاز وزیر، ملک خان مرجان، ملک نائب خان اور ملک وارث خان شامل تھے۔
حکومت کی جانب سے وزیراعظم کے ہمراہ وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ، سرتاج عزیز اور بیرسٹرظفراللہ بھی ملاقات میں شریک تھے۔
جیو نیوز کے مطابق وزیراعظم سے سپریم کونسل جرگے کی ملاقات میں فاٹا اصلاحات بل کے حوالے سے معاملات طے نہ ہو سکے۔
فاٹا سپریم کونسل نے وزیراعظم کو بتایا کہ فاٹا کے عوام خیبر پختونخوا میں انضمام نہیں بلکہ اپنا الگ تشخص برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق حکومت اور فاٹا سپریم کونسل جرگے کا مستقبل میں بھی بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی فاٹا اصلاحات بل کے حوالے سے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی تھی۔
مولانا فضل الرحمان نے ملاقات میں فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے حوالے سے اپنے تحفظات کا کھل کر اظہار کیا تھا جب کہ وزیراعظم اور آرمی چیف نے مولانا فضل الرحمان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
خیال رہے کہ قومی اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن کی جانب سے کئی روز سے فاٹا اصلاحات کا بل ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پر ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب جماعت اسلامی اور پاکستان تحریک انصاف فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام نہ ہونے کی صورت میں اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے۔