Time 18 جنوری ، 2018
پاکستان

سپریم کورٹ کا اے ڈی خواجہ کو آئی جی سندھ کےعہدے پر برقرار رکھنے کا حکم

آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ—۔فائل فوٹو

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ اے ڈی خواجہ کو عہدے پر برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی تقرری سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف حکومت سندھ کی درخواست پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے آئی جی سندھ کی تقرری سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے وفاق کو اقدامات اٹھانے سے روک دیا۔

عدالت عظمیٰ نے قرار دیا کہ آئی جی کی تبدیلی سے متعلق وفاقی و صوبائی حکومتوں کے احکامات معطل تصور ہوں گے اور سندھ میں آئی جی کی تقرری کا معاملہ عدالت کے فیصلے سےمشروط ہوگا۔

سپریم کورٹ کا مزید کہنا تھا کہ اے ڈی خواجہ کو سندھ میں تبادلے کا مکمل اختیار ہوگا۔

سماعت کے دوران وکیل سندھ حکومت نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ نے پولیس ایکٹ 2011 کو آئینی قرار دیا ہے اور عدالت عالیہ نے اے ڈی خواجہ کو پولیس میں تبادلوں کا اختیار بھی دے دیا ہے۔

جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ سندھ ہائیکورٹ نے بہت خوبصورت فیصلہ دیا ہے، جو دو 3 بار پڑھنے کے لائق ہے۔

سندھ حکومت کے وکیل نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ کے پاس ازخود نوٹس کا اختیار نہیں، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 'ہمارے پاس تو ازخود نوٹس کا اختیار ہے'۔

سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب رواں ماہ 10 جنوری کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں موجودہ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو تبدیل کرکے ان کی جگہ پولیس سروس کے 22 گریڈ کے افسر سردار عبدالمجید دستی کو نیا آئی جی مقرر  کرنے کی منظوری دے دی گئی تھی۔

خیال رہے کہ سندھ حکومت کافی عرصے سے  اے ڈی خواجہ کی تبدیلی کے لیے سرگرم تھی اور انہیں عہدے سے ہٹاکر عبدالمجید دستی کو آئی جی لگایا گیا تھا لیکن سندھ ہائیکورٹ نے اے ڈی خواجہ کو ہی آئی جی کی ذمہ داریاں نبھانے کا حکم دیا تھا۔

جس پر حکومت سندھ نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

مزید خبریں :