20 جنوری ، 2018
قصور میں زینب کے ساتھ زیادتی اور قتل کے ملزم کی ایک اور سی سی ٹی وی وڈیو سامنے آگئی۔
قصور میں 7 سالہ کمسن لڑکی زینب کو زیادتی کا نشانہ کر قتل کیا گیا جس کی لاش 9 جنوری کو ضلع قصور میں ہی کچرا کنڈی سے ملی۔
قصور واقعے کےخلاف اگلے روز سے ہی شہر میں ہنگامے اور پرتشدد احتجاج پھوٹ پڑے جب کہ اس دوران پولیس کی فائرنگ سے 2 افراد بھی جاں بحق ہوئے۔
چیف جسٹس پاکستان نے واقعے کا نوٹس لے رکھا ہے لیکن پولیس اب تک ملزم کو پکڑنے میں ناکام ہے۔
جمعے کو موصول ہونے والی سی سی ٹی وی ویڈیو میں ملزم زینب کے گھر کے پاس چکر لگاتا نظر آرہا ہے۔
وڈیو میں ملزم 4 جنوری کی شام 7 بج کر 12 منٹ پر گلی سے گزرتا دکھائی دیتا ہے۔
واضح رہےکہ واقعے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے ڈی پی او قصور ذوالفقار احمد کو عہدے سے ہٹا کر او ایس ڈی بنا دیا جس کے بعد زاہد نواز مروت ڈی پی او قصور تعینات کر دیئے گئے۔
تحقیقات کے سلسلے میں قصور میں 100 سے زائد افراد کے ڈی این اے بھی لیے گئے ہیں تاہم ابھی کسی کی ملزم کے ڈی این اے سے میچنگ نہیں ہوسکی۔