26 جنوری ، 2018
سپریم کورٹ میں آج پیش کی گئی سندھ پولیس کی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق سابق سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) راؤ انوار کی ضلع ملیر میں تعیناتی کے 7 سال کے دوران 745 پولیس مقابلے ہوئے، جن کے دوران 444 ملزمان کو ہلاک کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق 192 پولیس مقابلوں میں ملزمان ہلاک ہوئے جبکہ 553 کیسز میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق اس عرصے میں ہونے والے پولیس مقابلوں کے دوران 891 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
پولیس رپورٹ کے مطابق سال 2012 کے پہلے 10 ماہ (جنوری سے اکتوبر) کے دوران سب سے زیادہ 195 پولیس مقابلے ہوئے، جن کے نتیجے میں 183 ہلاکتیں ہوئیں جبکہ اس عرصے کے دوران 276 گرفتاریاں کی گئیں۔
جولائی سے دسمبر 2011 کے دوران 104 پولیس مقابلے رجسٹر ہوئے، جن میں 6 افراد ہلاک ہوئے۔ 5 مقابلوں میں ہلاکتیں ہوئیں جبکہ 99 مقابلوں میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ ان مقابلوں کے دوران 179 افراد گرفتار کیے گئے۔
جنوری سے اکتوبر 2012 کے دوران 195 پولیس مقابلے رجسٹر ہوئے، جن میں18 افراد ہلاک ہوئے۔ 12 مقابلوں میں ہلاکتیں ہوئیں جبکہ 183 مقابلوں میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ ان مقابلوں کے دوران 276 افراد گرفتار کیے گئے۔
فروری سے جون 2013 کے دوران 9 پولیس مقابلے رجسٹر ہوئے، جن میں 3 افراد ہلاک ہوئے۔ 2 مقابلوں میں ہلاکتیں ہوئیں جبکہ 7 مقابلوں میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ ان مقابلوں کے دوران 17 افراد گرفتار کیے گئے۔
جنوری سے دسمبر 2014 کے دوران 186 پولیس مقابلے رجسٹر ہوئے، جن میں 152 افراد ہلاک ہوئے۔64 مقابلوں میں ہلاکتیں ہوئیں جبکہ 122 مقابلوں میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ ان مقابلوں کے دوران 192 افراد گرفتار کیے گئے۔
جنوری سے دسمبر 2015 کے دوران 76 پولیس مقابلے رجسٹر ہوئے، جن میں 72 افراد ہلاک ہوئے۔32 مقابلوں میں ہلاکتیں ہوئیں جبکہ 44 مقابلوں میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ ان مقابلوں کے دوران 61 افراد گرفتار کیے گئے۔
جنوری سے ستمبر 2016 کے دوران 80 پولیس مقابلے رجسٹر ہوئے، جن میں 75افراد ہلاک ہوئے۔34مقابلوں میں ہلاکتیں ہوئیں جبکہ 46 مقابلوں میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ ان مقابلوں کے دوران 77 افراد گرفتار کیے گئے۔
جنوری سے دسمبر 2017 کے دوران 93 پولیس مقابلے رجسٹر ہوئے، جن میں 110 افراد ہلاک ہوئے۔41 مقابلوں میں ہلاکتیں ہوئیں جبکہ 52 مقابلوں میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ ان مقابلوں کے دوران 89 افراد گرفتار کیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق جنوری 2018 میں 2 پولیس مقابلے ہوئے، جن کے دوران 8 افراد کو ہلاک کیا گیا جبکہ کسی ملزم کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
واضح رہے کہ 'انکاؤنٹر اسپیشلسٹ' کے نام سے مشہور راؤ انوار کو 13 جنوری کو شاہ لطیف ٹاؤن میں مبینہ پولیس مقابلے میں نوجوان نقیب اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد آئی جی سندھ پولیس کی ہدایت پر تشکیل دی گئی کمیٹی کی سفارش پر ایس ایس پی ملیر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔