30 جنوری ، 2018
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی نقیب اللہ کیس میں نامزد معطل ایس ایس پی راؤ انوار کے ٹھکانے سے لاعلم نکلے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راؤ انوار سے متعلق سوال پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ راؤ انوار کے معاملے پر فوری تحقیقاتی کمیٹی قائم کی جس نے 48 گھنٹوں میں رپورٹ دی، کمیٹی نے جو سفارشات کیں ان پر عملدرآمد کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ راؤ انوار کی گرفتاری کے لیے پولیس نے پورے ملک کے اداروں کو لکھ دیا ہے، امید ہے سب ادارے مل کر کام کریں گے۔
راؤ انوار کو زمین کھاگئی یا آسمان نگل گیا؟ صحافی کے سوال پر مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اگر میڈیا کو معلوم ہے راؤ انور کہاں ہیں تو پولیس کو بتادے۔
وزیراعلیٰ نے آصف زرداری اور راؤ انوار کی ملاقات کی خبرکو غلط قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں بھی کئی پولیس افسران کو جانتا ہوں جو اچھے بھی ہوتے ہیں اور برے بھی، راؤ انوار اس وقت ایک ملزم ہیں اور کوئی اتنا طاقت ور ہے کہ پورے ملک کے ادارے چیف جسٹس کے حکم پر بھی اسے گرفتار نہ کرسکیں تو پتا نہیں اس میں کون ملوث ہے یہ دیکھ لیں گے لیکن کوئی اتنا طاقتور نہیں۔
واضح رہے کہ نقیب اللہ قتل کیس میں نامزد راؤ انوار کی گرفتاری کے لیے سپریم کورٹ کی طرف سے آئی جی سندھ کو دی گئی مہلت ختم ہوچکی ہے۔