02 فروری ، 2018
کراچی میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو کرنٹ لگا کر قتل کرنے کا حکم دینے والے جرگے کے چار اراکین کو پولیس نے بے قصور قرار دینے کی رپورٹ جمع کروادی تاہم عدالت نے اسے مسترد کردیا۔
کیس کے تفتیشی افسر نے عدالت میں رپورٹ جمع کروائی جس میں بتایا گیا کہ جرگے کے سربراہ سرتاج گل سمیت چار ارکان بے قصور ہیں۔
جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر نے رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے چاروں ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیئے جبکہ مفرور ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کا بھی حکم جاری کیا گیا۔
پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو ابراہیم حیدری میں 14 اگست 2017 کو جرگے کے حکم پر کرنٹ لگا کر قتل کیا گیا تھا۔
جرگے نے لڑکے اور لڑکی کے والدین کو مجبور بھی کیا تھا کہ وہ اس سزا پر اپنے ہاتھوں سے عمل کریں۔
گزشتہ سال شہر قائد کے علاقے مومن آباد میں بھی پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو جرگے کے فیصلے پر قتل کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق 24 سالہ ہادی نے اپنی پسند سے 22 سالہ لڑکی نے چندروز قبل شادی کی تھی جس کے بعد نوبیاہتا جوڑے نے مومن آباد میں گھر کرائے پر لیا تھا اور وہیں رہائش پذیر تھے۔
پولیس حکام نے بتایا کہ پسند کی شادی پر جرگے نے مذکورہ جوڑے کو قتل کرنے کا فیصلہ سنایا جس پر جوڑے کو مومن آباد میں واقع ان کی رہائش گاہ پر ہی قتل کردیا گیا۔