09 فروری ، 2018
صوبہ سندھ کے صحرائی علاقے تھر کی تحصیل ننگر پارکر میں قائم خواتین کا پرائمری اسکول انہیں علم کی روشنی بانٹنے کے لیے کوشاں ہے۔
تھر کی خواتین گھر کے کام کاج نمٹا کر اسکول جاتی ہیں اور وہاں لکھنے، پڑھنے کے ساتھ جدید ٹیکنالوجی سے واقفیت بھی حاصل کرتی ہیں۔
26 سالہ پروین کوہلی بھی اس اسکول کی طالبہ ہیں، پروین شادی شدہ ہیں اور تھرپارکر کی دیگر خواتین کی طرح گھر کے روز مرہ کے معمولات نمٹانا ان کی بھی ذمہ داری ہے، مگر حصول علم کی طلب انہیں اسکول لے آئی ہے۔
ڈاکٹر اللہ نواز سموں نے اس حوالے سے بتایا کہ اس اسکول کے اوقات کار ایسے ہیں کہ یہاں کی خواتین آسانی سے آکر تعلیم حاصل کرسکتی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ خواتین خود یہ اسکول چلا رہی ہیں۔
ننگر پارکر کے علاقے پورن واہ میں قائم اس اسکول میں 28 ایسی خواتین ابتدائی کلاسوں میں زیر تعلیم ہیں جن کی عمریں 18 سے 35 سال تک ہے۔
حصول علم کے لیے ان خواتین کا جوش و جذبہ مثالی ہے، جسے ان کی روزمرہ کی مشکل زندگی بھی مات نہیں دے سکی۔