09 فروری ، 2018
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان نے الیکشن کمیشن کی تنبیہ کو نظرانداز کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 154 لودھراں میں جلسے سے خطاب کیا۔
جلسے سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین نے نہ منی لانڈنگ کی اور نہ کرپشن، وہ سب سے زیادہ ٹیکس دیتے ہیں، کاشت کاروں کو پوری قیمت دیتے ہیں، وہ شریف خاندان یا زرداری کی طرح نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف سے جب پوچھا گیا کہ پیسا کہاں سے آیا تو قطری خط لے آئے۔
ان کا کہنا تھا کہ مافیا اداروں کو تباہ کرتا ہے اور اپوزیشن سمیت تمام لوگوں کو خریدتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اکیلے چوری نہیں کرتے، ان کے وزیر ساتھ چوری کرتے ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کی کہ ملتان میٹرو پروجیکٹ میں کرپشن کی گئی۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ نیب کہہ رہا ہے کہ پنجاب حکومت جواب نہیں دےرہی جبکہ نواز شریف کے بیٹے اب پاکستانی اداروں کو جواب نہیں دے رہے، حسن اور حسین نواز کہتے ہیں کہ وہ پاکستانی شہری نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عامر باکسر نے بیان دیا ہے کہ وہ شہباز شریف کے کہنے پر قتل کرتا تھا۔
عمران خان نے الزام عائد کیا کہ شہباز شریف کے دور میں پولیس نے 870 قتل کیے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ چیف جسٹس جسٹس ثاقب نثار ماورائے عدالت قتل پر کمیشن بنائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کی پولیس مثالی پولیس ہے، اسماء قتل کیس میں خون کے قطرے سے ملزم کو پکڑا گیا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ریکارڈ قرضے لیے، یہ قوم کو مقروض کرکے خود امیر ہوجاتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مافیا ملک پر قبضہ کرکے بیٹھا ہواہے، اس کے خلاف جدوجہد سیاست نہیں ،جہاد ہے۔
اس سے قبل الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے چیئرمین سے کہا تھا کہ انتخابی حلقے ميں رکن قومی اسمبلی جلسہ نہيں کرسکتا۔
خیال رہے کہ تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کی نااہلی کے بعد قومی اسمبلی کے نشست این اے 154 خالی ہوئی تھی جس پر ان کے صاحبزادے علی ترین پی ٹی آئی کے امیدوار ہیں۔
جلسے خطاب میں شیخ رشید نے کہا کہ آج قوم کے پاس عمران خان کے علاوہ کوئی آپشن نہیں، نواز شریف خود کو شیخ مجیب کہتے ہیں۔ ’اگر شریف خاندان جیل نہ گیا تو میرا نام رانا ثنااللہ رکھ دینا۔‘