12 فروری ، 2018
پنجاب کے شہر حافظ آباد میں غیرقانونی طور پر لڑکیوں کی ریڑھ کی ہڈی کا پانی نکال کر فروخت کرنے والےگروہ کا انکشاف ہوا ہے۔
سٹی تھانہ پولیس کے مطابق حافظ آباد کی رہائشی ایک 17 سالہ لڑکی کے والد نے شکایت درج کروائی کہ چند افراد نے بیٹی کے لیے جہیز کی تیاری کا لالچ دے کر ان سے ایک جعلی فارم پر دستخط کروائے۔
متاثرہ لڑکی کے والد کے مطابق بعدازاں ملزمان نے ان سے کہا کہ وہ ان کی بیٹی کے 'میڈیکل چیک اپ' کے لیے خون کا نمونہ لیں گے۔
متاثرہ لڑکی کے والد کا کہنا تھا کہ 'میڈیکل چیک اپ' کے بعد جب ان کی بیٹی گھر آئی تو اس کی حالت غیر ہوگئی اور جب انہوں نے اسے ڈاکٹر کو دکھایا تو ان پر انکشاف ہوا کہ ان کی بیٹی کی ریڑھ کی ہڈی سے پانی نکالا جاچکا ہے۔
جس کے بعد متاثرہ لڑکی کے والد نے پولیس سے رابطہ کیا اور 4 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
دوسری جانب متاثرہ لڑکی کی نشاندہی پر محلہ بہاولپور میں متعلقہ مقام چھاپہ مارا گیا اور وہاں سے ایک خاتون سمیت گروہ کے 4 ارکان کو گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان سے تفتیش جاری ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار کیے گئے ملزمان میں سے 3 افراد کا دو روزہ ریمانڈ حاصل کر لیا گیا ہے جب کہ خاتون کو جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے حافظ آباد میں لڑکیوں کا بون میرو نکال کر فروخت کیے جانے کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔
وزیراعلیٰ شہباز شریف نے ڈی پی او حافظ آباد سے رپورٹ طلب کرلی اور ملوث ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرنے کا حکم دیا۔
شہباز شریف نے متاثرہ لڑکیوں کو علاج کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی۔