04 مارچ ، 2018
اسلام آباد کے بینظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سابق آئی جی پنجاب عثمان خٹک کے بیٹنے نے ممنوعہ علاقے میں سگریٹ نوشی کرنے سے منع کرنے پر اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر مسافر کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
رپورٹ کے مطابق مسافر عدیل خان بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اپنے سامان کا انتظار کر رہا تھا کہ اس نے ایک شخص کو ممنوعہ علاقے میں سگریٹ نوشی کرتے دیکھا۔
سرکاری ملازم عدیل خان یہ منظر دیکھ کر سگریٹ نوشی کرنے والے شخص کے پاس گیا اور اس سے کہا کہ آپ کی وجہ سے دیگر لوگ پریشان ہو رہے ہیں جس پر سابق آئی جی پنجاب کے بیٹے محسن خٹک نے اپنے دو دوستوں کے ساتھ مل کر عدیل خان کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
عدیل خان نے سول ایوی ایشن اتھارٹی اور اسلام آباد پولیس کو اپنی تحریری درخواست میں کہا ہے کہ محسن اور اس کے دو ساتھیوں نے مل کر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا، کپڑے پھاڑے اور بدتمیزی بھی کی۔
وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے بھی واقعے کا نوٹس لیا اور اسلام آباد پولیس کو مکمل انکوائری 48 گھنٹے میں جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
عدیل خان کے علاوہ اس وقت ایئرپورٹ پر موجود دیگر مسافروں نے بھی محسن خٹک کے خلاف تشدد کی شکایات درج کرائیں تاہم سی اے اے اور ایئرپورٹ سیکیورٹی کے اہلکار اس واقعے سے لاپروا رہے اور معاملے میں مداخلت نہیں کی۔