Time 06 مارچ ، 2018
پاکستان

عمران خان جنگ جیو گروپ کیخلاف جھوٹے الزامات لگانے پر 9 مارچ کو عدالت طلب


جنگ جیو گروپ کے خلاف بغیرثبوت جھوٹے سنگین الزامات لگانے پر عدالت نے عمران خان کو 9 مارچ کو طلب کرلیا۔

انڈیپنڈنٹ میڈیا کارپوریشن (پرائیویٹ) لمیٹڈ، انڈیپنڈنٹ نیوز پیپرز کارپوریشن (پرائیویٹ) لمیٹڈ، نیوز پبلی کیشنز (پرائیویٹ) لمیٹڈ اور ایڈیٹر انچیف و چیئرمین جنگ گروپ میر شکیل الرحمن نے عدالت سےعمران خان کےخلاف بے بنیاد اور جھوٹے الزامات عائد کرنے پر غیر مشروط معافی مانگنے، تشہیر کے انتظامات کرنے اور ایک ارب روپے ہرجانہ کی ادائیگی کرنے کا حکم جاری کرنے اور قانون کے مطابق ہتک عزت کے دعوے کا تین ماہ میں فیصلہ کرنے کی درخواست کی تھی۔

جنگ گروپ نے غیر جانبدار معزز شہریوں پر مشتمل کمیٹی کے ذریعے الزامات کی جانچ کے لیے خود کو پیش کیا مگر عمران خان نے ناصرف پیشکش کورد کردیا بلکہ الزامات کا سلسلہ بھی جاری رکھا اور مختلف مواقع پرجنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف کو بلیک میلر، فرعون اور میڈیا گاڈ فادر قرار دیا، نوازشریف اور حکومت سے رقم اور اشتہارات لینے کے بھی الزامات لگائے، ان الزامات کا مقصد عوام کی نظر میں گروپ میر شکیل الرحمن اور ادارے سے منسلک صحافیوں کو متنازع، جانبدار بتانا ہے۔

عمران خان نے جنگ جیو گروپ پر 2013کےالیکشن میں دھاندلی میں ملوث ہونے، پاکستان سری لنکا کرکٹ سیریز کے رائٹس ملی بھگت سے حاصل کرنے، بیرون ممالک سے مالی مفادات حاصل کرنے، ملک دشمنی اور پاکستان میں بھارت و امریکا کا ایجنڈا سیٹ کرنے کے الزامات عائد کئے۔ 

عمران خان نے بھارت اور امریکا کے ساتھ گٹھ جوڑ اورفارن فنڈنگ کے ذریعے غیر ملکی بیانیے کو سپورٹ کرنے کے الزامات عائد کرکے حب الوطنی کے حوالے سے عوام کے دلوں میں شکوک پیدا کرنے کی کوشش کی۔ 

 یہ حقیقت سب جانتے ہیں کہ پاناما پیپرز اسکینڈل کو سب سے پہلے جنگ جیو گروپ نے عوام تک پہنچایا جسک ے نتیجے میں منتخب وزیراعظم کو اپنے منصب سے ہاتھ دھونا پڑا۔ جنگ 

جیو گروپ قانون کے مطابق تمام مالی حساب اور اثاثہ جات کا ریکارڈ رکھتا ہے۔ جنگ گروپ نے سماجی بہبود ، صحت ، تعلیم اور قومی سطح پر ہم آہنگی کے فروغ کے سلسلے میں اہم اور نمایاں خدمات انجام دیں۔ جنگ جیو گروپ نے صحافت کے علاوہ میر خلیل الرحمن فاؤنڈیشن ، امن کی آشا اور پکار کے ذریعے انسانیت کی فلاح اور امن کے فروغ کے سلسلے میں بڑے پیمانے پر خدمات انجام دیں۔ 

ماضی میں عمران خان نے بھی جنگ گروپ کے ساتھ مل کر سماجی بہبود اور سیلاب زدگان کے لیے کام کیا اور 2014ءسے قبل مختلف انٹرویوز میں انہوں نے جمہوریت کے فروغ کے لئے جنگ گروپ کی خدمات کو سراہا۔ مگر اپریل 2014ءسے لے کر تاحال عمران خان جنگ جیو گروپ کو بدنام کر رہے ہیں۔ 

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں درخواست گزاروں کے وکیل عامر عبداللہ عباسی نے مؤقف اپنایا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے 2014 سے جنگ، جیو گروپ اور اس کے چیف ایگزیکٹو میر شکیل الرحمن پر بغیر ثبوت الزامات لگارہےہیں اور اس حوالے سے انہوں نے لیگل نوٹس کا جواب بھی نہیں دیا۔ 

وکیل کا کہنا تھا کہ یہ ہتک عزت کا عام کیس نہیں بلکہ عزت کے قتل عام کا مقدمہ ہے جس پر عدالت نے عمران خان کو9 مارچ کو طلب کرلیا۔

مزید خبریں :