پاکستان
03 فروری ، 2012

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس

اسلام آباد…قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے بلوچستان کے وزیر بختیارڈومکی کی اہلیہ اور بیٹی کے کراچی میں قتل کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس اور خفیہ اداروں سے رپورٹ طلب کرلی۔ جب کہ آئی جی سندھ نے اپنے لیے طیارہ لیٹ نہ کرانے والے ڈپٹی منیجر پی آئی اے پر پولیس تشدد پر معافی مانگ لی۔ قائمہ کمیٹی دفاع کا اجلاس ا سلام آباد میں عذرا فضل پیچوہوکی زیر صدارت ہوا، کمیٹی نے کراچی میں گزشتہ دنوں آئی جی پولیس کے لیے سکھر جانے والی کمرشل پرواز کو لیٹ نہ کرنے پر ڈپٹی منیجر ایئرپورٹ ارشاد رند پر پولیس تشدد اور حراست کا نوٹس لیا تھا۔ اجلاس میں آئی جی سندھ مشتاق شاہ کے معافی مانگنے پر ارشاد رند نے انہیں معاف کر دیا ۔ کمیٹی نے متعلقہ ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کی عدم حاضری پر برہمی کا بھی اظہار کیا جب کہ ارشاد رند پر تشدد کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے دونوں کی معطلی اورتنزلی کی ہدایت کی۔ کمیٹی نے بختیارڈومکی کی اہلیہ اور بیٹی کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ اور خفیہ اداروں سے 29 فروری کو رپورٹ طلب کرلی۔ اجلاس میں رکن کمیٹی حامد سعید کاظمی اپنے خلاف جاری کیس پر پھٹ پڑے اور کہا کہ رنگے ہاتھوں پکڑے جانے والے دہشت گردوں کو تو چھوڑ دیا جاتا ہے لیکن میرے خلاف ثبوت نہ ہونے کے باوجود مجھے نہیں چھوڑا جا رہا۔کمیٹی کاآئندہ اجلاس 29 فروری کو ہوگا۔

مزید خبریں :