23 اپریل ، 2025
دفاعی تجزیہ کاروں نے پہلگام حملے کو بھارت کا فالس فلیگ آپریشن قرار دے دیا۔
دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر ریٹائرڈ احمد سعید منہاس نے بھارتی میڈیا کے رویے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا فاشسٹ میڈیا بغیر ثبوتوں کے پاکستان پر الزام دھر رہا ہے، پہلگام حملہ مقبوضہ کشمیر کے 400 کلومیٹر اندر ہوا ہے۔
بریگیڈیئر ریٹائرڈ احمد سعید منہاس کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان پر کسی قسم کے حملے کی کوشش ہوئی تو 2019 میں ابھینندن کو چائے پلا کر بھیجا تھا، اب بسکٹ بھی کھلائیں گے۔ آرمی چیف نے اوورسیز کنونشن میں واضح کیا تھا کہ پاکستان پر کسی قسم کی آنچ نہیں آنے دی جائےگی۔
بریگیڈیئر ریٹائرڈ راشد ولی نےکہا کہ پہلگام حملہ بھارت کی سوچی سمجھی منصوبہ بندی تھی، سوشل میڈیا پر حملےکے فوراً بعد پاکستان پر الزام دھرا گیا، بھارتی میڈیا بھی ہرزہ سرائی کررہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی طرف سے اگر کوئی حملہ ہوا تو بالاکوٹ کی طرح سبکی اٹھانا پڑےگی۔
ماہر بین الاقوامی امور مشاہد حسین سید نے بھارتی حکومت کی جانب سے فوری پاکستان پر الزام لگانے کی روش کی مذمت کی اور کہا کہ یہ بھارتی حکومت کا اسٹینڈرڈ پروسیجر ہے کہ بھارت یا مقبوضہ کشمیر میں کوئی بھی دہشت گردی کا واقعہ ہو تو اس کا الزام ایک آٹومیٹڈ سسٹم کے تحت پاکستان پر لگا دیا جاتا ہے۔
مشاہد حسین سیدکا کہنا تھا کہ اہم سفارتی دوروں کے موقع پر فالس فلیگ آپریشنز بھارت کا پراناطریقہ ہے، جعفر ایکسپرس حملےکے بعد بھارت نے پاکستان کو تحقیقات کا مشورہ دیا اور اب پہلگام حملے کے بعد بھارت کا رویہ اپنے مشورے کے برعکس ہے۔
ماہر قومی سلامتی امور سید محمدعلی نے کہا کہ بھارت کا اس وقت فالس فلیگ آپریشن کرنےکا مقصد نہ صرف اسلام ، پاکستان اور کشمیریوں کو بدنام کرنا ہے بلکہ اپنے داخلی مسائل کی طرف سے توجہ ہٹانا ہے، بھارت اس کے ذریعے ٹیرف کے معاملے پر امریکی دباؤ کو بھی کم کرنا چاہتا ہے۔
سری نگر کے ایک رہائشی نے پہلگام حملےکو بھارتی انٹیلی جنس کی ناکامی قرار دے دیا اور کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں سات لاکھ بھارتی فوجی تعینات ہیں، وہ کہاں ہیں اور کیا کر رہے ہیں؟ امت شاہ کیا کررہے تھے؟ انہیں صرف مسلمانوں کو تنقید کا نشانہ بنانا آتا ہے، یہ کشمیریوں کو بدنام کرنےکی سازش ہے۔