23 اپریل ، 2025
آپ باتھ روم کے آئینے کو دیکھتے ہیں اور پھر گھبرا جاتے ہیں۔
اس لیے نہیں کیونکہ چہرے پر کیل مہاسے نکل آئے ہیں یا بال غائب ہوگئے ہیں بلکہ آپ کو آئینے میں عجیب سیاہ دھبے نظر آتے ہیں۔
آپ انہیں صاف کرنے کی کوشش کرتے ہیں مگر کچھ بھی نہیں ہوتا، تو کیا یہ کائی ہے؟ ٹوتھ پیسٹ یا کچھ اور؟
ویسے تو یہ کوئی خاص چیز نہیں مگر اس کا نام بہت عجیب ہے اور وہ ہے مرر روٹ۔
آئینوں کا استعمال صدیوں سے کیا جا رہا ہے مگر انکی تیاری کا طریقہ کار اب بدل چکا ہے۔
ماضی میں کاپر، سونے یا سیسے کو اس مقصد کے لیے استعمال کیا جاتا تھا بعد ازاں گلاس کو بنیادی میٹریل کے لیے استعمال کیا جانے لگا۔
زمانہ قدیم میں اکثرآئینوں کو دولتمند یا فنکار ستعمال کرتے تھے اور عام افراد کبھی استعمال کرنے کا سوچتے بھی نہیں تھے۔
اب آئینے کو سلورنگ نامی طریقہ کار سے تیار کیا جاتا ہے جس کے دوران اس پر پہلے Tin اور پھر ریفلیکٹیو میٹریل (سلور یا ایلونیم)کی کوٹنگ شیشے کے پچھلے حصے میں کی جاتی ہے۔
اس کے بعد کاپر کی ایک تہہ اور پینٹ کی 2 کوٹنگز کی جاتی ہیں جس سے ریفلیکٹیو کوٹنگ کو تحفظ ملتا ہے اور یہ بات یقینی ہوتی ہے کہ آئینے پر پڑنے والی روشنی اسے دیکھنے والے فرد کی جانب منعکس ہو جائے۔
تو جہاں تک سیاہ دھبوں کی بات ہے جب آئینے پر سلور کوٹنگ کی جاتی ہے تو وہ کوٹنگ وقت گزرنے کے ساتھ نمی کے باعث اترنے لگتی ہے۔
جب پانی سلور کوٹنگ کے پیچھے پہنچ جاتا ہے تو وہ کوٹنگ اکھڑنے لگتی ہے اور سیاہ نشان یا دھبے نمودار ہو جاتے ہیں۔
آسان الفاظ میں اسے آپ آئینے کا زنگ بھی کہہ سکتے ہیں۔
عام طور پر آئینوں میں یہ سیاہ دھبے باتھ روم میں لگے آئینوں میں نظر آتے ہیں جہاں نمی زیادہ آسانی سے جمع ہو جاتی ہے۔