ایل ڈی اے سٹی کیس: سپریم کورٹ نے خواجہ سعد سے بیان حلفی طلب کرلیا

لاہور: سپریم کورٹ نے ایل ڈی اے سٹی سے متعلق کیس میں وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے بیان حلفی طلب کرلیا۔

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں ایل ڈی اے سٹی سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت ہوئی۔

وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق عدالت میں پیش ہوئے تو چیف جسٹس نے ان سے مکالمہ کیا ’سعد صاحب ہن دسو جو کچھ اخبارات وچ کہندے ہو‘۔ 

سعد رفیق نے عدالت کو  بتایا کہ ان کا پیراگون سٹی سے کوئی تعلق نہیں، پیراگون سٹی شیئرہولڈر ان کے ووٹرز اور سپورٹرز ہیں۔

اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سارا شہر کہہ رہا ہے کہ پیرا گون آپ کا ہےاور آپ نے کہا کہ کوئی تعلق نہیں، نیب تحقیقات کررہی ہے تو نیب اپنا کام جاری رکھے۔

خواجہ سعد نے جواباً کہا کہ کان پک چکے ہیں یہ الزامات سن سن کر۔ جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ سیاسی تقریر نہیں سیدھی بات کریں۔

وزیر ریلوے نےعدالت کو بتایا کہ ان کا کسی ہاؤسنگ سوسائٹی یا ٹوئن ٹاور سے کوئی تعلق نہیں، ان کے خلاف جو لوگ میڈیا ٹرائل کر رہے ہیں انہیں اچھی طرح جانتے ہیں۔

وزیرریلوے سے بیان حلفی طلب

عدالت نے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے بیان حلف طلب کیا۔

عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ’ نہ کسی ٹوئن ٹاور سے تعلق ہے اور نہ میں کسی ہاؤسنگ اسکیم کا مالک ہوں، اپنا بزنس پٹنشل بھی تحریری بیان میں شامل کردیا ہے، عدالت کو پیر کو حلف نامہ جمع کرا دوں گا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’دو ڈھائی سال سے مسلسل میڈیا ٹرائل کیے اور کرائے جارہےہیں، میں میڈیا ٹرائل کرنے اور کرانے والوں کوبھی جانتا ہوں جب کہ میڈیا ٹرائل کا مقصد میرے حلقہ انتخاب اور پارٹی سپورٹ کو متاثر اور کم کرنا ہے‘۔

مزید خبریں :