پاکستان
Time 04 اپریل ، 2018

پاکستان، افغانستان کی سالمیت اورعلاقائی خودمختاری کا احترام کرتا ہے: مشیر قومی سلامتی

مشیر قومی سلامتی جنرل (ر) ناصر جنجوعہ نیکٹا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے—۔فوٹو/ بشکریہ ریڈیو پاکستان

اسلام آباد: مشیر قومی سلامتی جنرل (ر) ناصر جنجوعہ کا کہنا ہے کہ پاکستان، افغانستان کی سالمیت اور علاقائی خودمختاری کا احترام کرتا ہے، لیکن دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار اور قربانیوں کے باوجود ہم پر الزامات عائد کیے گئے۔

اسلام آباد میں نیکٹا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ناصر جنجوعہ کا کہنا تھا کہ 'امریکا نے طالبان کی حکومت کا خاتمہ کیا، جس پر طالبان نے امریکا اور عالمی برادری کو غاصب قرار دیا۔ آج بھی طالبان اس جنگ کو اپنے وطن کی آزادی کی جنگ کہتے ہیں'۔

امریکا کی جانب سے 'ڈو مور' کے مطالبوں اور امداد میں کمی کی دھمکیوں کے حوالے سے مشیر قومی سلامتی کا کہنا تھا کہ 'امریکا ہم پر الزام عائد کر رہا ہےکہ ہم طالبان کی حمایت کر رہے ہیں، اُدھر طالبان ہم پر الزام عائد کر رہے ہیں کہ ہم امریکا کی حمایت کر رہے ہیں'۔

جنرل (ر) ناصر جنجوعہ نے واضح کیا کہ 'پاکستان نے ہمیشہ افغانستان کی مدد کی، روسی جارحیت کے وقت پاکستان، افغانستان کے ساتھ کھڑا تھا اور اس جنگ میں ہم نے امریکا اور مغرب کا ساتھ دیا، لیکن پاکستان کی قربانیوں کے باوجود ہم پر الزامات عائد کیے گئے'۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یکم جنوری کو ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے گزشتہ 15 سالوں کے دوران پاکستان کو 33 ملین ڈالر امداد دے کر حماقت کی جبکہ بدلے میں پاکستان نے ہمیں دھوکے اور جھوٹ کے سوا کچھ نہیں دیا۔

بعدازاں اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے بھی پاکستان کی سیکیورٹی معاونت معطل کرنے کا اعلان کردیا جبکہ پاکستان کو مذہبی آزادی کی مبینہ سنگین خلاف ورزی کرنے والے ممالک سے متعلق خصوصی واچ لسٹ میں بھی شامل کردیا گیا۔

نیکٹا کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے سوال کیا، 'اگر پاکستان امریکا کا اتحادی نہ بنتا تو کیا آج افغانستان آزاد ہوتا؟ اگر سوویت یونین قائم رہتی تو کیا دیوار برلن گرتی؟کیا 14 ممالک آزادی حاصل کرتے؟ کیا امریکا سوویت یونین کی موجودگی میں سپر پاور بنتا؟

مشیر قومی سلامتی نے مزید کہا کہ 'سوویت یونین کے خاتمے کے بعد امریکا اور عالمی برادری یہاں سے چلی گئی اور ہمیں بعد کے حالات سے نمٹنے کے لیے تنہا چھوڑ دیا'۔

ناصر جنجوعہ نے کانفرنس کے دوران بتایا کہ 'ہم نے پاک-افغان سرحد پر فوج تعینات کی، پاکستان اور افغانستان کے درمیان 2611 کلومیٹر طویل سرحد ہے جو اونچے نیچے دشوار گزار راستوں پر مبنی ہے'۔

مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ 'جب یہ سرحد بنائی گئی تھی تو لوگوں نے اس پر احتجاج کیا تھا کیونکہ پاک-افغان سرحد کے دونوں اطراف لوگوں کی رشتہ داریاں ہیں، اُس وقت لوگوں کی سہولت کے لیے انہیں ایزمنٹ رائٹ دیا گیا تھا'۔

جنرل (ر) ناصر جنجوعہ نے 'مزید کہا کہ دنیا کو چاہیے کہ وہ آئے اور یہاں ہمارے ساتھ ہماری مدد کرے'۔

مزید خبریں :