حکومت کا انتخابات سے قبل نیب قوانین میں اہم تبدیلیاں لانے کا فیصلہ

مجوزہ بل کے مطابق نیب کا دائرہ کار صرف وفاقی ملازمین تک محدود ہوگا— فوٹو: فائل

حکومت نے انتخابات سے پہلے قومی احتساب بیورو (نیب) قوانین میں اہم تبدیلیاں لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مجوزہ بل کے مطابق نیب کا دائرہ کار صرف وفاقی ملازمین تک محدود ہوگا اور نیب کسی زیرِ تفتیش ملزم کے اثاثہ جات منجمد نہیں کرسکے گی۔

نیب قوانین میں تبدیلیوں کا مجوزہ بل جیو نیوز نے حاصل کر لیا ہے جس کے مطابق صوبائی ملازمین نیب کے دائرہ کار میں نہیں آسکیں گے۔

مجوزہ بل کے مطابق چیئرمین اور ڈائریکٹر جنرل نیب کسی گرفتاری کے لیے پراسیکیوٹر جنرل سے مشاورت کے پابند ہوں گے۔

اس کے علاوہ مجوزہ بل کے مطابق نیب کسی زیر تفتیش ملزم کے اثاثہ جات بھی منجمد نہیں کرسکے گی۔

خیال رہے کہ اس وقت نیب شریف خاندان سمیت دیگر کئی اہم مقدمات کی تفتیش کررہا ہے۔

رواں برس 28 فروری کو پنجاب اسمبلی میں کے خلاف قرارداد بھی منظور کی گئی تھی جس میں لاہور ڈویلمپنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل احد چیمہ کی گرفتاری اور نیب پر اختیارات سے تجاوز کرنے کا الزام عائد کرکے اس کی مذمت کی گئی تھی۔

پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران مسلم لیگ (ن) کے رکن اور صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ نے نیب کے خلاف قرار داد پیش کی تھی۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا تھا کہ نیب بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور نیب قانون سے پلی بارگین کی شق کو ختم کیا جائے۔

اپوزیشن کے شدید احتجاج اور شور شرابے کے باوجود نیب کے خلاف لائی گئی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی تھی۔

مزید خبریں :