پاکستان

خواتین سے متعلق غیر مناسب الفاظ کے خلاف قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد منظور

تحریک انصاف کی خواتین رہنماؤں نے رانا ثناء اور طلال چوہدری کے خلاف اسلام آباد میں مظاہرہ بھی کیا۔ فوٹو: فائل/رائٹرز

خواتین کے بارے میں غیر مناسب الفاظ استعمال کرنے کے خلاف قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔

تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے خواتین سے متعلق نازیبا استعمال کرنے کے خلاف قرار داد قومی اسمبلی میں پیش کی۔

شیریں مزاری کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کے متن میں وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ اور عابد شیر علی کے نام شامل کیے گئے تھے تاہم اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے اعتراض پر ن لیگ کے دونوں رہنماؤں کے نام قرارداد سے نکال دیئے گئے۔

شیریں مزاری نے خواتین کے حوالے سے غیر مناسب الفاظ استعمال کرنے پر فلور آف دی ہاؤس معافی مانگنے کا مطالبہ بھی کیا۔

قرارداد کے متن میں تبدیلی کے بعد خواتین کے حوالے سے غیر مناسب الفاظ استعمال کرنے کے خلاف قرارداد قومی اسمبلی میں متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔

اسلام آباد میں تحریک انصاف کی خواتین نے رانا ثناء اللہ اور طلال چوہدری کے خلاف مظاہرہ بھی اور مطالبہ کیا کہ خواتین کے خلاف نازیبا زبان کے استعمال پر ن لیگی رہنماء معافی مانگیں۔

تحریک انصاف کی خواتین رہنماؤں نے مریم نواز اور نواز شریف سے بھی مطالبہ کیا کہ پارٹی رہنماؤں کو خواتین کی تضحیک سے روکیں۔

پنجاب اسمبلی میں بھی رانا ثناء اللہ کے خلاف مذمتی قرارداد جمع

پنجاب اسمبلی میں بھی اپوزیشن لیڈر اور تحریک انصاف کے رہنما محمود الرشید نے رانا ثناء اللہ کی جانب سے تحریک انصاف کی خواتین سے متعلق نازیبا الفاظ استعمال کرنے کے خلاف قرارداد پیش کی۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ جو مائیں بہنیں جلسوں میں جاتی ہیں ان کی عزت کرنی چاہیے، رانا ثناء اللہ نے خواتین سے متعلق جو ریمارکس دیئے وہ انتہائی افسوسناک ہیں۔

محمود الرشید کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کے متن میں یہ بھی کہا گیا کہ قرارداد منظور کی جائے تاکہ پتہ چلے کہ ن لیگ والے خواتین کی عزت کرتے ہیں۔

تحریک انصاف کی خواتین ارکان نے رانا ثناء اللہ کے خلاف صوبائی محتسب کو درخواست بھی دی جس میں خواتین سے متعلق نازیبا الفاظ استعمال کرنے پر رانا ثناء اللہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔

خیال رہے کہ تحریک انصاف کے 29 اپریل کو مینار پاکستان پر ہونے والے جلسے پر ردعمل دیتے ہوئے رانا ثناء نے خواتین سے متعلق غیر مناسب الفاظ استعمال کئے تھے جس پر مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے گزشتہ روز معذرت بھی کی تھی۔

تاہم رانا ثناء اللہ نے اپنے الفاظ پر معافی مانگنے کے بجائے کہا تھا کہ انہوں نے تحریک انصاف کے 2011 اور 2018 کے جلسے کا موازنہ کیا تھا، اور اگر عمران خان عائشہ گلا لئی کے معاملے پر معافی مانگنے کے بجائے صرف اپنا بلیک بیری ہی دے دیں تو وہ معافی مانگ لیں گے۔

مزید خبریں :