'کائنات ایک نہیں اَن گنت ہیں'، اسٹیفن ہاکنگ کا آخری مقالے میں دعویٰ

آنجہانی معروف سائنسدان اسٹیفن ہاکنگ—.فائل فوٹو بشکریہ میٹرو

معروف آنجہانی سائنسدان اسٹیفن ہاکنگ کا آخری مقالہ منظر عام پر آگیا، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ کائنات ایک نہیں بلکہ اَن گنت ہیں۔

اسٹیفن ہاکنگ نے اپنی وفات سے 10 روز قبل سائنسی جریدے 'ہائی انرجی فزکس' کو یہ مقالہ بھیجا تھا، جس میں ایک سے زائد کائنات ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے۔

اس مقالے پر انہوں نے بیلجیئم کی کے یو لیووین یونیورسٹی کے پروفیسر تھومس ہرٹوگ کے ساتھ مل کر کام کیا تھا۔

یہ مقالہ پروفیسر ہاکنگ اور پروفیسر ہرٹوگ کی 20 سالہ محنت کا نتیجہ ہے، جس کی بنیاد آنجہانی سائنسدان کی ہی ایک تحقیق بنی۔

واضح رہے کہ اسٹیفن ہاکنگ نے 1980 میں ایک امریکی سائنسدان ہارٹل کے ساتھ کائنات کے نکتہ آغاز کے حوالے سے تحقیق کی تھی، جس کے دوران انہوں نے کائنات کے مختلف پہلوؤں کو جانچا تھا۔

جب دوسرے سائنس دانوں نے اس نظریے کا غور سے جائزہ لیا تو معلوم ہوا کہ بگ بینگ سے صرف ایک نہیں بلکہ اَن گنت کائناتیں تشکیل پا سکتی ہیں۔

 ان میں سے بعض کائناتیں بالکل ہماری کائنات کی طرح کی ہوں گی۔

اس کے علاوہ دوسری کائناتیں ایسی بھی ہو سکتی ہیں جو ہماری کائنات سے یکسر مختلف ہوں۔

 سائنسدانوں کے مطابق اس کا یہ مطلب نہیں کہ ایک کائنات سے دوسری کائنات تک کا سفر بھی ممکن ہے۔ 

یاد رہے کہ اسٹیفن ہاکنگ رواں برس 14 مارچ کو  76 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔

 وہ گذشتہ 4 دہائیوں سے زائد عرصے سے ایک پیچیدہ بیماری میں مبتلا تھے اور وہیل چیئر پر بیٹھ کر سائنسی میدان میں خدمات انجام دے رہے تھے۔

بلیک ہولز اور نظریہ اضافیت پر انقلابی تحقیقاتی مقالے لکھنے پر اسٹیفن ہاکنگ کو آئن اسٹائن کے بعد دوسرا سب سے بڑا اور باصلاحیت سائنس دان سمجھا جاتا تھا، ان کا زیادہ تر کام بلیک ہولز اور تھیوریٹیکل کاسمولوجی کے میدان میں ہے۔