پاکستان اور افغانستان کا امن و یکجہتی کے لیے اقدامات پر اتفاق

امن واستحکام کے لیے پاک افغان پلان آف ایکشن کو حتمی شکل دے دی گئی، مشترکہ اعلامیہ — فوٹو: فائل 

پاکستان اور افغانستان کے درمیان امن و یکجہتی کے لیے اقدامات پر اتفاق کیا گیا ہے اور  امن و استحکام کے لیے پاک افغان پلان آف ایکشن کو بھی حتمی شکل دے دی ہے۔

پاکستان اور افغانستان کے سفارتی وفود کی ملاقات اسلام آباد میں ہوئی جس میں پاکستانی وفد کی قیادت سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کی جب کہ افغان وفد کی قیادت نائب وزیر خارجہ حکمت خلیل کرزئی نے کی۔

ملاقات میں دو طرفہ امور اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ 

دونوں وفود کی ملاقات کے بعد مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی سے افغان صدر کی گزشتہ ماہ ملاقات کے نتیجے میں مذاکرات ہوئے ہیں۔

اعلامیے میں کے مطابق پاکستان اور افغانستان میں امن ویکجہتی کے لیے اقدامات پر اتفاق کیا گیا اور پاک افغان ایکشن پلان کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پلان آف ایکشن دو طرفہ مسائل کے حل کا ایک مکینزم ہے جس کے تحت پاکستان اور افغانستان میں اعتماد بڑھے گا۔

اعلامیے کے مطابق مشترکہ مقاصد کے حصول اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بھی پلان آف ایکشن پر عمل درآمد پر اتفاق کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے 6 اپریل کو افغانستان کا دورہ کیا تھا جس میں باہمی تعلقات، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور علاقائی روابط بڑھانے پر تبادلہ خیال ہوا تھا۔

ملاقات میں افغان امن مذاکرات، افغان مہاجرین کی واپسی، ریل روڈ منصوبوں اور دونوں ممالک کے درمیان قیدیوں کے تبادلے پر بھی تبادلہ خیال ہوا تھا۔

مزید خبریں :