کراچی میں ہیٹ ویو کی ایڈوائزری جاری، آج پارہ 35 ڈگری ریکارڈ، ہوائیں چلنا شروع


کراچی: محکمہ موسمیات نے کراچی میں ہیٹ ویو ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ 6 روز کے دوران کراچی کا درجہ حرارت 40 سے 43 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے۔

اس سے قبل بھی محکمہ موسمیات کی جانب سے کراچی میں رمضان المبارک کا پہلا ہفتہ شدید گرم ہونے کی پیش گوئی کی گئی تھی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری ہوائیں رُکنے سے کراچی میں درجہ حرارت 40 سے 43 ڈگری سینٹی گریڈ تک جاسکتا ہے، اس صورت حال کے باعث شہر میں ہیٹ ویو کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آج جمہ کے روز شہر میں 2 بجے درجہ حرارت 35 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے اور شہر میں سمندری ہوائیں چلنا شروع ہوگئی ہیں۔

ڈائریکٹر محکمہ موسمیات عبدالرشید نے جیو نیوز سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ آج کراچی میں درجہ حرارت 38 سے 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہے گا لیکن کل یعنی ہفتے کو درجہ حرارت میں اضافہ ہوگا، سمندری ہوائیں چلنا بند ہو جائیں گی اور آئندہ چند روز تک شہر میں شدید گرمی رہے گی۔

انہوں نے بتایا کہ آئندہ جمعے سے درجہ حرارت بتدریج کم ہونا شروع ہوجائے گا۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے ہیٹ ویو ایڈوائزری کراچی کی انتظامیہ، کے الیکٹرک، صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) اور دیگر اداروں کو بھی بھیجی جاچکی ہے۔

محکمہ موسمیات نے متعلقہ اداروں کو پانی اور بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے کہا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کے خصوصی احکامات

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ہیٹ ویو کے پیش نظر متعلقہ حکام کو اسپتالوں میں انتظامات کرنے کی ہدایت کردی جبکہ سیکریٹری صحت اور کمشنر کراچی کو موبائل اسپتال سروس متحرک کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

ترجمان وزیراعلیٰ ہاؤس کے مطابق مراد علی شاہ نے کہا کہ ہیٹ اسٹروک سینٹر پر ادویات اور ڈاکٹرز کی موجودگی یقینی بنائی جائے۔

ترجمان وزیراعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ ڈپٹی کمشنرز کو بھی ہیٹ اسٹروک سینٹرز متحرک کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

موسم گرما کے لیے ضروری ہدایات

اگر ہوا نہ ہو تو شہری لو لگنے، ہیٹ اسٹروک اور پانی کی کمی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

ہیٹ اسٹروک اُس وقت ہوتا ہے جب انسانی جسم اندرونی درجہ حرارت کو کم رکھنے کے لیے تیزی سے پسینہ خارج کرتا ہے تاکہ جسم کو باہر سے ٹھنڈک پہنچائی جاسکے۔

لیکن پسینے کے اخراج کی صورت میں پیدا ہونے والی پانی کی اندرونی کمی کو فوراً پورا نہ کیا جائے تو پانی اور نمکیات کی کمی کے باعث جسم کا قدرتی کولنگ سسٹم ناکارہ ہوجاتا ہے اور انسان تھکاوٹ، سرسام یا لو لگ جانے جیسے جان لیوا امراض کا شکار ہوسکتا ہے۔

حالیہ گرمی کی لہر چونکہ رمضان المبارک کے دوران آ رہی ہے، لہذا روزے کی حالت میں ہیٹ اسٹروک سے بچنے کے لیے طبی ماہرین کا مشورہ ہے کہ بلا ضرورت سائے دار جگہ سے مت نکلیں اور اگر مجبوری میں باہر نکلنا پڑے تو احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

باہر نکلتے وقت سر اور کندھے پر گیلا کپڑا رکھیں اور ہلکے رنگوں والے کپٹرے پہنیں، جہاں تک ممکن ہو رش سے دور اور سایہ دار مقام پر رہیں۔

سورج سے بچنے کے لیے چھتری کا استعمال ضرور کریں۔

سحر اور افطار میں ٹھنڈی غذاؤں کا استعمال کریں۔

شدید گرمی میں 4 سال سے کم عمر بچے اور 60 سال سے زائد افراد کو خصوصی احتیاط کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ کمزور مدافعتی نظام رکھنے والے افراد، ذیابطیس یا شوگر، امراض قلب اور ہائپر ٹینشن یا فشار خون کی زیادتی کے مریض شدید گرمی میں باہر نا نکلیں۔

وہ افراد جو دھوپ میں کام کرتے ہیں انہیں بھی محتاط رہنے کی ضرورت ہے اور انہیں مسلسل اپنے جسم پر پانی ڈالتے رہنا چاہیے۔

مزید خبریں :