Time 23 مئی ، 2018
پاکستان

کراچی میں گرمی سے اموات نہیں ہوئیں، ڈائریکٹر ہیلتھ

کراچی میں شدید گرمی کے باعث لوگ پانی سے خود کو ٹھنڈا کررہے ہیں—رائٹرز فوٹو۔

ڈائریکٹر ہیلتھ کراچی ڈاکٹر طاہر عزیز نے ایدھی فاؤنڈیشن کی جانب سے ہیٹ ویو کی وجہ سے شہر میں ہلاکتوں کے دعوے کو مسترد کردیا۔

جیو نیوز سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اور بلدیہ عظمٰی کراچی کے تمام اسپتالوں میں ہیت اسڑوک کے وارڈز موجود ہیں جہاں ہیٹ اسٹروک کے مریض تو رپورٹ ہوئے ہیں لیکن ہلاکت نہیں ہوئی۔

ڈاکٹر طاہر عزیز کے مطابق ایدھی فاونڈیشن کی جانب سے بنا ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور اسپتال کے لیٹر کے بغیر میتوں کو سرد خانہ میں رکھنا جرم ہے۔

ڈائریکٹر ہیلتھ کراچی کا کہنا ہے کہ لوگ موجودہ موسم میں بلا ضرورت گھر سے باہر نہ نکلیں۔

دوسری جانب ایدھی ترجمان کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز رکھی جانے والی لاشوں کے ورثاء کی فراہم کردہ معلومات پر بیان جاری کیا گیا۔

گزشتہ روز ترجمان ایدھی فاؤنڈیشن نے کہا تھا کہ 3 دن میں مرنے والے افراد کی تعداد عام دنوں کے مقابلے میں بہت زیاد ہے، 3 دن میں 64 لاشیں ایدھی کے سرد خانوں میں رکھوائی گئیں۔

ایدھی ترجمان کا دعویٰ تھا کہ مرنے والے افراد کے لواحقین کی اکثریت نے موت کی وجہ شدید گرمی اور ہیٹ اسٹروک بتایا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ کئی روز سے شہرِ قائد میں شدید گرمی کا راج ہے جس کے دوران درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں جاری ہیٹ ویو کی لہر جمعرات تک برقرار رہ سکتی ہے اور جمعہ (25 مئی) سے درجہ حرارت میں کمی متوقع ہے۔

مزید خبریں :