پاکستان

ریحام خان کی کتاب شائع ہونے سے پہلے ہی تنازعات کا شکار


پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کی نئی آنے والی کتاب شائع ہونے سے پہلے ہی تنازعات کا شکار ہو گئی۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حمزہ علی عباسی اور گلوکار سلمان احمد کی جانب سے ریحام خان پر سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے ایک لاکھ پاؤنڈ لینے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

اب برطانیہ میں بھی ایک لاء فرم کی جانب سے ریحام خان کو ان کی کتاب کے حوالے سے قانونی نوٹس بھیجوایا گیا ہے۔

قانونی نوٹس عمران خان کے قریبی دوست ذوالفقار بخاری عرف ذلفی بخاری، پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم، ریحام خان کے سابق شوہر اعجاز رحمان اور ایک برطانوی نژاد پاکستانی خاتون کی جانب سے بھجوایا گیا۔

لندن کی لاء فرم نے جیو نیوز کو بتایا ہے کہ مرکزی درخواست گزار ذلفی بخاری کی ہدایت پر یہ قانونی نوٹس جاری کیا ہے۔

اس نوٹس میں لاء فرم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ریحام خان کی آنے والی کتاب میں ان کے مؤکلین کے نام لے کر گمراہ کن واقعات درج کیے گئے ہیں، ان باتوں سے ہمارے مؤکلین کو صدمہ پہنچا اور ان کی ساکھ متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

ریحام خان کے ای میل ایڈریس پر بھیجے گئے قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے اپنی آنے والی کتاب میں جو بے بنیاد اور گمراہ کن الزامات لگائے ہیں وہ واپس لیے جائیں۔

تاہم تاحال یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ ریحام خان کو یہ ای میل موصول ہو گئی یا نہیں۔

ریحام خان کا حمزہ علی عباسی کو قانونی نوٹس

دوسری جانب ریحام خان نے بھی حمزہ علی عباسی کو قانونی نوٹس بھجوایا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حمزہ عباسی نے میرے متعلق جھوٹی خبریں پھیلائیں۔

ریحام خان کی جانب سے قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ حمزہ عباسی نے مجھ پر شہباز شریف سے ایک لاکھ پاؤنڈ لینے کا الزام لگایا اور احسن اقبال سے رابطے کا الزام بھی لگایا۔

نوٹس میں کہا گیا کہ احسن اقبال نے ان الزامات کی تردید کر دی ہے لہذا حمزہ عباسی غیر مشروط معافی مانگیں۔

ریحام خان کی جانب سے بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ حمزہ عباسی میڈیا کے ہر اس سیکشن پر آ کرمعافی مانگیں جہاں ریحام کو بدنام کیا گیا بصورت دیگر حمزہ عباسی کے خلاف 5 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائرکیا جائے گا۔

مزید خبریں :