نواز شریف نے احتساب عدالت کے فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا

نواز شریف نے احتساب عدالت سے ایون فیلڈ ریفرنس میں حتمی دلائل مؤخر کرنے کی درخواست کی تھی۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف نے ایون فیلڈ ریفرنس میں حتمی دلائل مؤخر کرنے کی درخواست مسترد کیے جانے کے احتساب عدالت کے فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔

سابق وزیراعظم نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ ہمیں لندن فلیٹ ریفرنس میں دفاع پہلے ظاہر کرنے پر مجبور کیا گیا جب کہ تینوں ریفرنسز میں اثاثے بنانے کا ایک ہی الزام لگایا گیا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ نیب کے اہم گواہ واجد ضیاء کا بیان بھی تینوں ریفرنسز میں ایک ساتھ اور تینوں ریفرنسز کو یکجا ہونا چاہیے تھا، واجد ضیاء العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس میں بھی اپنا بیان مزید بہتر بنا سکتے ہیں۔ 

نواز شریف کی جانب سے دائر درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ احتساب عدالت نے ہماری درخواست مسترد کر کے خلاف قانون فیصلہ جاری کیا، واجد ضیاء کا تینوں ریفرنسز میں ایک ساتھ بیان ریکارڈ نہ کرنے کا حکم نامہ کالعدم قرار دیا جائے۔

سابق وزیراعظم نے اپنی درخواست میں قومی احتساب بیورو کو فریق بنایا جب کہ انہوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے احتساب عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی بھی استدعا کی ۔

یاد رہے کہ احتساب عدالت نے 5 جون کو نواز شریف کی وہ درخواست مسترد کردی تھی جس میں انہوں نے استدعا کی تھی کہ ایون فیلڈ ریفرنس کے علاوہ دیگر 2 ریفرنسز میں واجد ضیاء اور تفتیشی افسر کے بیانات مکمل ہونے تک حتمی دلائل مؤخر کیے جائیں اور تمام ریفرنسز میں ایک ساتھ حتمی دلائل سنے جائیں۔

مزید خبریں :