نواز شریف اور ان کے اہلخانہ کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے 3 رکنی کمیٹی کو ارسال

نیب کی جانب سے سفارش کردہ نام کمیٹی اجلاس میں زیر غور لائیں گے، وفاقی وزیر داخلہ۔ فوٹو: فائل

نگران وزارت داخلہ نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے اہلخانہ کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے تین رکنی کمیٹی کو ارسال کر دیا ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ تین رکنی کابینہ کمیٹی میں وزیرداخلہ، وزیرخزانہ اور وزیر قانون شامل ہیں۔

جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے نگران وفاقی وزیر داخلہ اعظم خان نے شریف خاندان کے نام کابینہ کمیٹی کو ارسال کرنے کی تصدیق کر دی ہے۔

اعظم خان کا کہنا ہے کہ نیب کی جانب سے سفارش کردہ نام کمیٹی اجلاس میں زیر غور لائیں گے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ کمیٹی کا اجلاس بلانے کے لیے وزراء کی دستیابی دیکھ رہا ہوں۔

اعظم خان کا کہنا تھا کہ اگر وزراء دستیاب ہوئے تو اجلاس فوری کریں گے ورنہ عید کے بعد ہو گا۔

واضح رہے کہ 11 جون کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز، داماد کیپٹن (ر) صفدر اور بیٹوں حسن اور حسین نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے وزارت داخلہ کو ایک اور خط لکھا تھا۔

نیب نے اپنے خط میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ ملزمان کے خلاف ٹرائل حتمی مراحل میں ہے اور فیصلے کے قانونی نتائج کے پیش نظر ملزمان کا بیرون ملک جانے کا خدشہ ہے۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کر رکھے ہیں، جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہیں۔

نیب کی جانب سے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس (لندن فلیٹس) ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف ان کے بچوں حسن اور حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا گیا ہے۔

دوسری جانب العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں ان تینوں ریفرنسز کے ضمنی ریفرنسز بھی دائر کیے جاچکے ہیں۔

یہ بھی واضح رہے کہ نیب نے 14 فروری کو بھی نواز شریف سمیت دیگر کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی تھی۔

گزشتہ روز احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے حوالے سے تنقید کرتے ہوئے تھا کہ آئین توڑنے والے اور ملک میں دہشت گردی لانے والے کو ویلکم کیا جارہا ہے اور جس نے پاکستان کو اندھیروں سے نکالا، اسے ایٹمی قوت بنایا، اس کا نام ای سی ایل میں ڈالا جا رہا ہے۔

مزید خبریں :