27 جون ، 2018
اسلام آباد: عام انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد کیے جانے کے خلاف اپیلوں پر سماعت کا آج آخری روز ہے اور ایپلٹ ٹریبونلز کی جانب سے فیصلوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائیکورٹ کے ایپلٹ ٹریبونل نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 53 اسلام آباد ٹو سے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔
الیکشن ٹریبونل نے درخواست گزار ہارون ارشد شیخ کی جانب سے عمران خان کے خلاف اٹھائے جانے والے تمام اعتراضات مسترد کردیے۔
درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ عمران خان نے جو اثاثے 2013 میں ظاہر کیے وہ اب نہیں ہیں، جسٹس محسن اختر کیانی نے فریقین وکلا کے دلائل سننے کے بعد عمران خان کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو این اے 35 بنوں سے بھی الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی۔
پشاور کے ایپلٹ ٹریبونل نے جسٹس ڈیمو کریٹک پارٹی کے امیدوار انعام اللہ کے اعتراضات مسترد کرتے ہوئے عمران خان کو اہل قرار دیا، درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ عمران خان کی ایک بیٹی بھی ہے، جس کا ذکر انہوں نے کاغذات نامزدگی میں نہیں کیا۔
راولپنڈی کے الیکشن ٹریبونل نے تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری کے این اے67 جہلم سے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے۔
جسٹس اینڈ ڈیمو کریٹک پارٹی کے امیدوار فخر عباس کاظمی کا فواد چوہدری کے خلاف دائر درخواست میں کہنا تھا کہ فواد چوہدری نے زرعی ٹیکس ادا نہیں کیا اور ان کا شناختی کارڈ میں نام فواد احمد لکھا ہے۔
الیکشن ٹریبونل نے فخر عباس کاظمی کی فواد چوہدری کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے۔
راولپنڈی کے ایپلٹ ٹریبونل نے این اے 64 راولپنڈی سے تحریک انصاف کے امیدوار غلام عباس کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے۔
غلام عباس کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض درخواست گزار قاضی عمر نے دائر کیا جن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی امیدوار نے اثاثہ جات کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہیں کئے۔
ایپلٹ ٹریبونل کے جج جسٹس عبدالرحمان لودھی نے فریقین وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد غلام عباس کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے۔
سندھ الیکشن ٹریبونلز
سندھ میں قائم تین ایپلٹ ٹریبونلز نے ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف مجموعی طور پر تمام 206 اپیلیں نمٹا دیں۔
کراچی میں اپیلٹ ٹریبونلز جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس کے کے آغا اور جسٹس یوسف سید پر مشتمل تھا۔
سندھ ہائیکورٹ کے الیکشن ٹریبونل نے این اے 243 سے ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے۔
خواجہ اظہار نے کاغذات نامزدگی این اے 243 کے بجائے این اے 242 میں جمع کرا دیے تھے۔
واضح رہے کہ امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے بعد الیکشن کمیشن نے 19 جون کو ملک بھر میں ہائی کورٹ کے ججز پر مشتمل 21 ایپلٹ ٹریبونلز بنائے تھے، جہاں دائر کی گئی اپیلوں پر فیصلے کے لیے 27 جون تک کی تاریخ مقرر کی گئی تھی۔
اسلام آباد کے لیے ایک، خیبر پختوانخوا میں 6، پنجاب میں 8، سندھ میں 4 اور بلوچستان میں 2 ایپلٹ ٹریبونلز قائم کیے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق امیدواروں کی نظر ثانی شدہ فہرست 28 جون کو جاری ہوگی جبکہ امیدوار 29 جون کو کاغذات نامزدگی واپس لے سکیں گے۔
شیڈول کے مطابق 29جون کو ہی امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کی جائے گی۔
جبکہ 30 جون کو امیدواروں کو انتخابی نشانات جاری کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ عام انتخابات کے لیے پولنگ 25 جولائی کو ہوگی۔