18 جولائی ، 2018
پشاور: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال کے کیس میں نیب کی جانب سے طلب کرنے پر پیشی کے لیے مہلت مانگ لی۔
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے 2 فروری کو عمران خان کی جانب سے خیبرپختونخوا حکومت کے 2 ہیلی کاپٹرز کو غیرسرکاری دوروں کے لئے نہایت ارزاں نرخوں پر استعمال کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دیا تھا۔
جیونیوز کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) خیبرپختونخوا نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو آج طلب کیا تھا۔
بابر اعوان کا نیب کو جوابی مراسلہ
عمران خان کے وکیل بابر اعوان کی جانب سے نیب کو مراسلے کے ذریعے جواب بھجوایا گیا جس میں بتایا گیا ہےکہ انتخابات قریب ہیں، عمران خان تحریک انصاف کی انتخابی مہم کی قیادت کررہے ہیں اس لیے 18 جولائی کو طے شدہ مصروفیات کے باعث ان کا نیب میں پیش ہونا مشکل ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہےکہ انتخابات کے فوری بعد عمران خان ترجیحاً نیب کے روبرو پیش ہوں گے اس لیے نیب مناسب سمجھے تو آئندہ سماعت کے لیے 7 اگست کی تاریخ مقرر کرلے۔
مراسلے میں بابر اعوان کی جانب سے بتایا گیا ہےکہ عمران خان نے نیب کی تحقیقات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہےکہ سیاسی عزائم سے مبرا مکمل طور پر شفاف احتساب کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، ہمیشہ نیب کو مضبوط بنانے کی وکالت کی ور انتخابات میں کامیاب ہوئےتو نیب کو مضبوط بنائیں گے۔
نیب کو عمران خان کا جواب موصول
دوسری جانب نیب خیبرپختونخوا کا کہنا ہےکہ عمران خان کے وکیل کی جانب سے درخواست موصول ہوگئی ہے جس میں عمران خان کے انتخابی مہم میں مصروف ہونے کے باعث وقت مانگا گیا ہے۔
واضح رہےکہ نیب کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ عمران خان ایم آئی 17 پر 22 گھنٹے اور ایکیوریل ہیلی کاپٹر پر 52 گھنٹے پرواز کی اور اوسطاً 28 ہزار روپے کے حساب سے 74 گھنٹوں کے 21 لاکھ 7 ہزار 181 روپے ادا کیے۔