18 جولائی ، 2018
ملتان: انتخابات 2018 چند روز دوری پر ہے جس کے لیے سیاسی جماعتوں کے امیدواروں نے انتخابی مہم کے لیے نرالے انداز کا انتخاب کیا ہے ایسے میں ملتان سے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی پہلی امیدوار نوشین جتوئی کا بھی منفرد انداز دیکھنے کو ملا ہے۔
3 بچوں کی والدہ نوشین پیشے کے لحاظ سے وکیل ہیں لیکن وہ قومی اسمبلی میں جا کر لوگوں کے حق کے لئے ان کی مضبوط آواز بننا چاہتی ہیں۔
عوامی نیشنل پارٹی نے ملتان میں پہلی مرتبہ انٹری دی ہے اور قومی اسمبلی کی نشست این اے 155 سے نوشین جتوئی کو پارٹی ٹکٹ دیا۔
نوشین جتوئی موٹر سائیکل چلا کر انتخابی مہم کے لیے سڑکوں پر نکلتی ہیں اور حلقے کے عوام سے ملاقاتیں کر کے انہیں ووٹ دینے کے لیے قائل کرتی ہیں۔
ہاتھ میں اپنا انتخابی نشان لالٹین اٹھائے نوشین گھر گھر ووٹ مانگ رہی ہیں اور ملک میں خوشحالی کی خواہاں ہیں۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ بچپن سے ہی انہیں سائیکل اور موٹر سائیکل چلانے کا شوق تھا اور وہ کافی عرصے سے موٹر سائیکل چلا رہی ہیں۔
نوشین جتوئی کا کہنا تھا کہ ان کی سیاسی جماعت کو ہمیشہ ملک دشمن سمجھا گیا تاہم وہ اس تاثر کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتی ہیں۔
انہوں نے پشاور خودکش حملے میں پارٹی رہنما ہارون بلور کی شہادت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران ہمارے رہنماؤں اور کارکنان کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
نوشین جتوئی نے انتخابات سے چند روز قبل ڈیم بنائے جانے کے معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈیم بناؤ مہم صرف انتخابی مہم کا نعرہ ہے، ڈیم کو ایشو بنا کر اس پر الیکشن لڑا جا رہا ہے جو کہ ایک الیکشن اسٹنٹ ہے۔