28 جولائی ، 2012
دوشنبے… تاجکستان کی حکومت نے سابق جنگجوؤں کے خلاف فوجی کارروائی کے سلسلے میں افغانستان کے ساتھ اپنے تمام سرحدی راستے بند کر دیے ہیں۔ تاہم صرف نیٹو فورسز کیلئے سامان لے جانے والے ٹرکوں کو گزارنے کی اجازت دی گئی ہے ۔ تاجک سرحدی حکام کے مطابق صدر امام علی رحمانوف نے خود مختار گورنوبدخشاں کے علاقے میں سابق جنگجو طالب ایوم بیکامیف جس پر فوجی جنرل کو قتل کرنے کا الزام ہے کے حامیوں کے خلاف وسیع پیمانے پر کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے جس کے باعث افغانستان کے ساتھ تمام سرحدی راستے بند کر دیئے گئے ہیں جبکہ سیکورٹی فورسز نے سابق جنگجووں کیلئے لڑنے والے آٹھ افغان باشندوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ طالبان سابق جنگجو کمانڈر کی مدد کیلئے تاجکستان میں داخل ہوسکتے ہیں۔