04 اگست ، 2018
لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی سزا کے خلاف درخواست پر لاہور ہائیکورٹ کا بینچ تشکیل دے دیا گیا، جو بدھ 8 اگست کو سماعت کرے گا۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے شریف خاندان کے افراد کی سزا کے خلاف ایڈووکیٹ اے کے ڈوگر کی درخواست کی سماعت کے لیے بنچ تشکیل دیا، جس کے ارکان میں جسٹس شمس محمود مرزا، جسٹس محمد ساجد محمود سیٹھی اور جسٹس مجاہد مستقیم احمد شامل ہیں۔
واضح رہے کہ درخواست گزار ایڈووکیٹ اے کے ڈوگر نے اپنی پٹیشن میں موقف اختیار کیا تھا کہ 3 بار وزیراعظم کے عہدے پر فائز رہنے والے نواز شریف کو نیب کے قانون کے تحت سزا دی گئی، جو کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد ختم ہوچکا ہے۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو مردہ قانون کے تحت سزا غیر قانونی ہے، لہذا اسے کالعدم قرار دیا جائے۔
لاہور ہائیکورٹ کا بینچ بدھ 8 اگست کو مذکورہ درخواست پر سماعت کرے گا۔
واضح رہےکہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو مجموعی طور پر 11 سال قید اور جرمانے، مریم نواز کو مجموعی طور پر 8 سال قید اور جرمانے جبکہ ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔
ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر نے 16 جولائی کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیلیں دائر کی تھیں۔
ہائیکورٹ میں دائر اپیلوں میں احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دینے اور اپیل پر فیصلہ آنے تک سزا معطل کر کے مجرموں کو ضمانت پر رہا کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
17 جولائی کو اس درخواست پر سماعت کے دوران اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مقدمےکا ریکارڈ طلب کیا تھا۔