05 فروری ، 2012
مقبوضہ بیت المقدس.. . . . . ایران کی جوہری تنصیبات پر ممکنہ حملے کی قیاس آرائیاں ایک بار پھر زور پکڑرہی ہیں۔اطلاعات ہیں کہ ایٹمی ہتھیار تیار کرنے کی مبینہ ایرانی کوششوں کو روکنے کے لیے اسرائیل کی بے تابی بڑھتی جارہی ہے۔اسرائیل کے وزیرِ دفاع ایہود بارک کا کہنا ہے کہ ایران کو جوہری طاقت بننے سے روکنے کے لیے دنیا کے پاس بہت کم وقت رہ گیا ہے۔ اس سے پہلے امریکی وزیرِ دفاع لیون پنیٹا یہ یقین ظاہر کرچکے ہیں کہ اسرائیل آئندہ پانچ ماہ کے دوران میں ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کرسکتا ہے۔ مشرقِ وسطیٰ پر منڈلاتی اس نئی جنگ کے خدشات کے بیچ دیرینہ اتحادیوں امریکا اور اسرائیل کے درمیان اس بحران سے نمٹنے کے طریقہ کار پر اختلافات پائے جاتے ہیں۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایران نے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کا اب تک کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ تاہم امریکی اداروں کی اس رائے سے اسرائیل کے فیصلہ ساز متفق نہیں ہیں۔