10 ستمبر ، 2018
لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزرائےاعظم نوازشریف اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف بغاوت کی درخواست پر شاہد خاقان عباسی کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں 3 رکنی فل بنچ نے سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف بغاوت کے مقدمے کی سماعت کی۔
درخواست گزار کے وکیل نے نواز شریف کے متنازع انٹرویو کو بنیاد بناتے ہوئے نشاندہی کی نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی نے وزارت عظمیٰ کے حلف کی پاسداری نہیں کی۔
نواز شریف کے متنازع بیان پر قومی سلامتی کونسل کا بند کمرے میں اجلاس ہوا جس میں اس بیان کو بے بنیاد قرار دیا گیا، مگر شاہد خاقان عباسی نے اپنی زیر ِصدارت اس اجلاس کی کارروائی کے بارے میں مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نواز شریف کو بتا دیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ استدعا ہے کہ نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف بغاوت کے الزام میں کارروائی کی جائے۔
عدالت نے شاہد خاقان عباسی کے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ وہ پیش کیوں نہیں ہوئے۔
عدالت نے شاہد خاقان عباسی کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے انہیں 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔
اس کے علاوہ لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے نواز شریف اور صحافی سرل المیڈا کو بھی نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔