02 اکتوبر ، 2018
لاہور: پنجاب کے صدر مقام لاہور میں قبضہ گروپوں اور تجاوزات کے خلاف آپریشن کلین اَپ کے پہلے روز منشا بم کی فرنیچر مارکیٹ گرا دی گئی اور کئی دکانوں کے تھڑے اور چھجے بھی توڑ دیے گئے۔
پنجاب حکومت کی جانب سے صوبے میں تجاوزارت کے خلاف گرینڈ آپریشن کا فیصلہ کیا گیا جس کے تحت آج لاہور میں ضلعی انتظامیہ نے پولیس اور ریسکیو ٹیموں کی مدد سے جوہر ٹاؤن سمیت دیگر علاقوں میں بھرپور کارروائی کی۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے آپریشن 2 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ، لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) اور میٹرو پولیٹن کارپوریشن (ایم سی ایل) پر مشتمل ٹیمیں جوہر ٹاؤن اور دیگر علاقوں میں قبضہ گروپوں کے خلاف کارروائیاں کر رہی ہیں۔
پی آئی اے روڈ پر منشا بم کی فرنیچر مارکیٹ گرا دی گئی جس میں 25 سے زائد شوروم تھے جب کہ بیس سے زائد کمرشل پلاٹ وا گزار کرالیے گئے۔
انسداد تجاوزات ٹیم انار کلی میں بھی پہنچی جہاں دکانوں کے آگے بنے تھڑے، چھجے اور بالائی منزلیں مسمار کی گئیں، آپریشن کے دوران ایک دکان کا ملبہ دکاندار پر بھی گرا جس سے وہ شدید زخمی ہوا جس کے بعد اسے اسپتال منتقل کیا گیا۔
آپریشن کے دوران دکانداروں اور رہائشیوں نے شدید احتجاج بھی کیا اور کئی افراد بے حال ہو کر زمین پر لیٹ گئے، پولیس نے ہنگامہ آرائی کے الزام میں ایک شخص کو بھی حراست میں لے لیا۔
ڈپٹی کمشنر لاہور کیپٹن ریٹائرڈ انوارالحق کا کہنا ہے کہ ضلعی سطح پر مستقل انسدادِ تجاوزات سیل قائم کر دیا گیا ہے جب کہ واگزار کرائی گئی اراضی کو دوبارہ قبضہ مافیا سے بچانے کے لیے بہتر استعمال کا منصوبہ بھی بنا لیا۔
ضلعی حکام کا کہنا ہےکہ محکمہ جنگلات کی 35 ایکڑ ، ایل ڈی اے کی 636 کنال اراضی اور ایم سی ایل کے 2 ارب روپے مالیت کے 32 پلاٹوں سمیت سرکار کی 31 ہزار 687 کنال اراضی وا گزار کرائی جائے گی۔
حکام کے مطابق والڈ سٹی اتھارٹی کے کروڑوں روپے مالیت کے 8 پلاٹوں کا قبضہ چھڑایا جائے گا جبکہ بازاروں سے عارضی اور پختہ تجاوزات بھی ہٹائی جائیں گی۔
صوبائی وزیر ہاؤسنگ میاں محمود الرشید اور ڈی جی ایل ڈی اے آمنہ عمران نے آپریشن کے مقامات کا دورہ کیا، جن کا کہنا تھا کہ آپریشن میں کسی قسم کی مداخلت قبول نہیں کی جائے گی۔