پاکستان
Time 08 اکتوبر ، 2018

کراچی: اسکول کی چھت سے گر کر 10 سالہ بچے کی پراسرار موت

اسکول انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ بچے نے خود کود کر جان دی ہے جبکہ پولیس وجوہات جاننے کیلئے تفتیش کررہی ہے، میرے بچے کو کسی نے دھکا دیا، والدہ کا الزام— فوٹو: اسکرین گریب

کراچی کے علاقے سمن آباد میں 10 سالہ بچہ اسکول کی چھت سے گر کر جاں بحق ہوگیا، اسکول انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ بچہ شوگر اور مرگی کا مریض تھا اور اس نے خود کود کر جان دی ہے۔

کراچی کے علاقے سمن آباد میں واقع نجی اسکول کی چھت سے گر کر ایک 10 سالہ بچہ زخمی ہوگیا جسے ابتدائی طور پر زخمی حالت میں قریب ہی واقع نجی اسپتال منتقل کیا گیا۔

بچے کو شدید نازک حالت میں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کرایا گیا تاہم کچھ ہی دیر میں بچہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

پولیس کے مطابق بچہ نیچے گرتے ہوئے بجلی کے تاروں سے بھی ٹکرایا تھا۔ بچے کا نام حبیب اللہ ہے جو شوگر اور مرگی کا مریض تھا اور اکثر علاج کیلئے اسکول سے غیر حاضر رہتا تھا۔

پولیس کے مطابق اسکول سے ملنے والی بچے کی رپورٹس میں بھی ڈاکٹروں نے بچے کو شوگر اور مرگی کا مریض ظاہر کیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی مکمل تفتیش جاری ہے اور جلد وجوہات کا پتا لگالیا جائے گا۔

دوسری جانب بچے کی والدہ کا کہنا ہے کہ 'میرا بچہ چھت سے نہیں گرسکتا، میرے بچے کی شوگر اکثر ہائی ہوجاتی تھی، اسکول والے مجھے بلاتے تھے'۔

والدہ نے مزید کہا کہ 'حبیب اللہ کی جب بھی شوگرہائی ہوتی تھی وہیں بے ہوش ہوجاتا تھا، صبح ناشتہ کرکے ہنسی خوشی اسکول گیا تھا، میرا بچہ اونچائی سے ڈرتا تھا، حبیب کو کوئی چھت پر لے کر گیا اور کسی نے اسے دھکا دیا۔

مزید خبریں :