21 اکتوبر ، 2018
کراچی: ٹریفک پولیس کی جانب سے چالان کرنے پر گزشتہ روز خود سوزی کی کوشش میں جھلس جانے والے رکشہ ڈرائیور کی عیادت کے بعد کراچی پولیس چیف ڈاکٹر امیر شیخ نے ٹریفک اہلکاروں کو ہدایت کی ہے کہ رکشے والوں کا 100 سے 150 روپے سے زائد کا چالان نہ کیا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز صدر تھانے کے باہر ایک رکشہ ڈرائیور خالد نے خود سوزی کی کوشش کی تھی، جسے زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں اس کا علاج جاری ہے۔
رکشہ ڈرائیور نے خودسوزی کی کوشش سے قبل اپنے خط میں تحریر کیا تھا کہ وہ خودکشی گھریلو پریشانی یا کسی اور وجہ سے نہیں کر رہا، بلکہ اے ایس آئی حنیف نے اُس سے 50 روپے رشوت طلب کی اور انکار پر چالان کردیا۔
دوسری جانب ٹریفک پولیس کا موقف تھا کہ رکشہ ڈرائیور خالد کا 170 روپے کا چالان کیا گیا تھا، جس پر اس نے خوسوزی کی کوشش کی۔
رکشہ ڈرائیور کی خود سوزی کی کوشش پر آئی جی سندھ نے نوٹس لے کر ڈی آئی جی ٹریفک کراچی سے رپورٹ طلب کرلی تھی۔
دوسری جانب واقعے کے بعد ایس ایس پی ٹریفک نے چالان کرنے والے اے ایس آئی حنیف کو معطل کردیا تھا۔
آج سول اسپتال میں زخمی رکشہ ڈرائیور کی عیادت کے بعد کراچی پولیس چیف ڈاکٹر امیر شیخ کا کہنا تھا کہ آئندہ رکشے والوں کا 100 سے 150 سے زائد کا چالان نہیں ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر کوئی رکشے والا چالان نہ بھرسکا تو وہ خود بھریں گے۔
کراچی پولیس چیف نے اہلکاروں کو ایک ہفتے تک موٹرسائیکل سواروں کے خلاف ون وے کے سوا کوئی چالان نہ کرنے کی بھی ہدایت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ ٹریفک پولیس اہلکار اہم سڑکیں چھوڑ کر سائیڈ پر موٹرسائیکل سواروں کو پکڑلیتے ہیں۔
ڈاکٹر امیر شیخ کے مطابق ٹریفک پولیس اہلکار ناانصافی کریں تو ہمیں بتائیں، کسی نے بھی ناانصافی کی تو اس کےخلاف ایکشن لیں گے۔