31 اکتوبر ، 2018
اسلام آباد: احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے راہداری ریمانڈ میں 6 نومبر تک کی توسیع کردی۔
واضح رہے کہ شہباز شریف آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کے سلسلے میں 5 اکتوبر سے قومی احتساب بیورو (نیب) کی تحویل میں ہیں، 29 اکتوبر کو لاہور کی احتساب عدالت نے قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے ان کا 3 روزہ راہداری ریمانڈ منظور کیا تھا، جس کے بعد انہیں اسلام آباد لایا گیا اور منسٹر انکلیو میں موجود ان کی رہائش گاہ کو ہی سب جیل قرار دے دیا گیا تھا۔
نیب نے آج شہباز شریف کے 3 روزہ راہداری ریمانڈ کے خاتمے پر انہیں اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر ایک کے جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا۔
سماعت کے آغاز پر جج احتساب عدالت نے شہباز شریف سے استفسار کیا کہ 'آپ کو یہاں کون لایا ہے؟'
شہباز شریف نے جواب دیا کہ 'جج صاحب، مجھے نیب والے لے کر آئے ہیں'۔
شہباز شریف نے عدالت سے استدعا کی کہ قومی اسمبلی کا سیشن جمعے تک چلےگا،لہذا 9 نومبر تک راہداری ریمانڈ دے دیں۔
تاہم نیب کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ شہباز شریف 7 نومبر تک جسمانی ریمانڈ پر ہیں، جس کے بعد انہیں لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کرنا ہے، کیونکہ جسمانی ریمانڈ میں صرف متعلقہ احتساب عدالت ہی توسیع کرسکتی ہے۔
جس پر جج محمد بشیر نے شہباز شریف کے راہداری ریمانڈ میں 6 نومبر تک کی توسیع کردی۔