کراچی میں ایک اور جعلی اکاؤنٹ کے ذریعے اربوں روپے کی ٹرانزکشن کا انکشاف


کراچی میں فالودے والے، سرکاری ملازم اور مردہ شخص کے بعد اب رکشہ ڈرائیور کے اکاؤنٹ سے بھی اربوں روپے کی ٹرانزکش کا انکشاف ہوا ہے۔

ایف بی آر کی جانب سے رکشہ ڈرائیور زور طلب خان کو نوٹس بھیجا گیا ہے جس میں اس کے اکاونٹ سے ساڑھے 8 ارب روپے کی ٹرانزکشن پر جواب طلب کیا گیا ہے۔

ایف بی آر کے نوٹس کے مطابق سالار انٹرپرائزز اور سالار مائننگ کے ذریعے کم از کم 5 بینکوں سے ٹرانزکشن ہوئی، اکاونٹس کراچی اور بونیر کے مختلف بینکوں میں کھولے گئے۔

ایف بی آر حکام کی جانب سے بھیجے گئے نوٹس کے مطابق ایک نجی بینک کی برانچ سے 4 ارب 60 کروڑ روپے، دوسری سے 3 ارب 60 کروڑ روپےکی ٹرانزیکشن ہوئی۔

رکشے والے کا اکاؤنٹ عمار خان نامی شخص استعمال کرتا رہا۔ ذرائع ایف بی آر کا بتانا ہے کہ جلد عمار خان کو بھی نوٹس بھیجا جائے گا۔

ایف بی آر کی جانب سے رکشہ ڈرائیور کو بھیجے گئے نوٹس میں ٹیکس چھپانے اور منی لانڈرنگ کے الزامات کے جواب طلب کیے گئے ہیں۔

رکشا ڈرائیور زور طلب خان کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت بونیر میں ہے،کراچی آنے پر ایف بی آر حکام سے رابطہ کرے گا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن کے رہائشی ایک فالودے والے، ایک سرکاری ملازم، ایک رکشہ ڈوائیور اور ایک مردے کے نام پر بھی جعلی اکاؤنٹ کے ذریعے بھی اربوں روپے کی ٹرانزکشن کا انکشاف سامنے آ چکا ہے۔

مزید خبریں :