,
Time 20 نومبر ، 2018
پاکستان

ٹرمپ کی ہرزہ سرائی پر احتجاج کے بعد امریکا کا پاکستان سے تحریری رابطہ

امریکی حکام کی جانب سے سفارتی سطح پر رابطے جاری رکھنےکی یقین دہانی کرائی گئی ہے، سفارتی ذرائع— فوٹو:فائل 

اسلام آباد: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہرزہ سرائی پر پاکستان کے ردعمل اور احتجاج کے بعد امریکی حکومت نے پاکستان سے تحریری رابطہ کیا ہے۔

سفارتی ذرائع کے مطابق سینیئر امریکی حکام نے پاکستان کے وزارت خارجہ سے رابطہ کیا ہے جس میں امریکی حکام کی جانب سے سفارتی سطح پر رابطے جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے دورے میں کیے گئے فیصلوں پر بات چیت جاری رکھنے کی بات کی گئی ہے۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ امریکا کو پاکستان کی جانب سے کیے گئے تعاون کی قدر ہے، امریکا کو پاکستان کے مزید تعاون کی ضرورت رہے گی اور دونوں ممالک کے درمیان رابطہ جاری رکھا جائے گا۔

سفارتی ذرائع کے مطابق امریکی حکام نے پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا اور صدر ٹرمپ کو پاکستان کی قربانیوں سے متعلق آگاہ کرنے کا وعدہ بھی کیا۔

واضح رہے کہ حال ہی میں ایک ٹی وی انٹرویو میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو نظرانداز کرتے ہوئے کہا کہ تھا 'پاکستان نے ہمارے لیے کچھ بھی نہیں کیا'۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ 'ہم پاکستان کو سالانہ ایک ارب 30 کروڑ ڈالر سے زیادہ دیتے تھے، ہم پاکستان کو سپورٹ کر رہے تھے اور القاعدہ سربراہ اسامہ بن لادن وہاں ملٹری اکیڈمی کے قریب آرام سے رہائش پریز تھا۔پاکستان میں ہر کوئی اسامہ بن لادن کے بارے میں جانتا تھا لیکن انہوں نے ہمیں اس حوالے سے آگاہ نہیں کیا'۔

امریکی صدر نے بعدازاں گذشتہ روز ٹوئٹر پر بھی اسی قسم کے بیانات داغے، جس پر پاکستانی قیادت کی جانب سے بھرپور ردعمل سامنے آیا۔

اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر کا 'ریکارڈ درست' کرتے ہوئے کہا کہ 'نائن الیون حملوں میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا، ڈونلڈ ٹرمپ کے غلط دعوے دہشتگردی کے خلاف امریکی جنگ میں پاکستان کو جانی و مالی نقصان کی صورت میں لگنے والے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے'۔

عمران خان نے مزید کہا کہ 'امریکی صدر کو تاریخی حقائق سے آگاہی کی ضرورت ہے، پاکستان نے امریکی جنگ میں بہت زیادہ نقصان اٹھایا ہے لیکن اب ہم وہی کریں گے جو ہمارے اور ہمارے لوگوں کے مفاد میں بہتر ہوگا'۔

مزید خبریں :